رہے گا نام اللہ کا

0
182

تحریر: رفیع شاکر

جنرل شاہد عزیز مشرف دور میں چئیرمین نیب تھے۔ اپنی کتاب “یہ خاموشی کہاں تک” میں لکھتے ہیں کہ “کرپشن نے ہمارے نظام میں ایسے گہرے پنجے گاڑھے ہیں کہ حکمران بھی بے بس ہیں اگر وہ کرپشن کو سپورٹ نہ کریں تو،
 یا حکومت گر جائے گی یا پھر حکومت کا سارا نظام درہم برہم ہو جائے گا، اس نظام میں کرپشن کے خلاف، جیتنا تو دور کی بات ہے، جنگ ہی نہیں لڑی جا سکتی”۔

اندازہ کریں کہ یہ فوج کا ایک جنرل کہہ رہا ہے۔ مشرف حکمران تھا، فوج کا سربراہ بھی اور بہت مشکل ترین اہداف کو سر کر لینے کی بھی صلاحیت رکھتا تھا اور اس کی کمانڈوز میں جرآت مندانہ کامیابیاں ہمیشہ اس کا ثبوت رہیں۔ پاکستان سے پانچ گنا بڑی طاقت سے لڑتا رہا۔ ہار نہیں مانی لیکن کرپشن کے آگے ہتھیار ڈال دیئے۔

کیوں؟
جب سعودی عرب نے نواز شریف کے لئے دبائو ڈالا۔
جب امریکہ نے بے نظیر کو این آر او دینے پر مجبور کیا۔
چیئرمین نیب جنرل شاہد عزیز کو کرپشن مافیا نے میڈیا ٹرائل کے ذریعے استعفی دینے پر مجبور کر دیا۔ حالانکہ جرنل شاہد عزیز کو اس کے عہدے سے کوئی طاقت نہیں نکال سکتی تھی لیکن میڈیا بھی اس ہی کرپشن مافیا کا حصہ تھا اور ہے۔ دوسرا ہر میڈیا نیٹ ورک کا کسی نا کسی کے ساتھ سیاسی وابستگی بھی ضرور ہوتی ہے اور کچھ چمک کا کمال بھی جس کو کنٹرول کرنا بھی بہت ضروری ہوچکا ہے۔ اتنا آزاد اور بے لگام گھوڑے کی طرح کا میڈیا امریکہ انڈیا چائنا و یورپی ممالک کا بھی نہیں ہے جتنا پاکستان کا ہے۔ اس کے لیے سب سے اہم بات میڈیا میں کوئی بھرتی ہونے یا آنے کا کوئی تعلیمی شرط شرائط کا نا ہونا بھی ہے اور سب سے اہم چیز حکومت کی طرف سے کسی قسم کا کوئی تربیتی پروگرام یا سیشن کا نا ہونا بھی ہے۔ حالانکہ بہت سے معاملات ریٹنگ کے چکر میں ملکی سلامتی کو داؤ پر لگا کر بھی کر دیئے جاتے ہیں مگر کوئی پوچھنے والا ہی نہیں اور سب ڈرتے ہیں۔

آخر پرویز مشرف کرپشن مافیا سے شکست کھا کر دبئی بھاگ گیا۔ اب کرپشن مافیا کا مقابلہ سر پھرے عمران خان سے ہے۔ ریحام خان اور عائشہ گلالئی جیسی عورتوں کے ذریعے عمران خان کے خلاف میڈیا ٹرائل کیا گیا لیکن عمران خان نہیں گھبرایا۔ عمران خان پر کرپشن کا الزام لگایا نہیں جا سکتا تھا۔ لہذا اب سارا میڈیا ٹرائل مہنگائی اور نا اہلی کا ہو رہا ہے۔

ہمارا بکائو میڈیا زرداری، شریف خاندان اور مولانا فضل الرحمن کی ہمالیہ جیسی کرپشن کی ہمیشہ پردہ پوشی کرتا رہا ہے ان کو ملک و قوم کا ہیرو بنا کر پیش کرتا رہا کیونکہ میڈیا بھی اس کرپشن میں سے اپنا حصہ لیتا رہا۔ اب پاکستان میں کرپشن مافیا کی بقا کی جنگ میں بھارت، امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کھل کر پاکستان کے کرپشن مافیا کا ساتھ دے رہے ہیں۔ اس وقت تمام کرپٹ عناصر اپنی جانی دشمنیاں بھلا کر اپنی بقا کے لئے متحد ہو چکے ہیں۔ یہ کرپٹ مافیا ملک دشمنی میں پاکستان کے ازلی دشمنوں کے ساتھ نہایت گہرے اور قریبی روابط میں منسلک ہو چکا ہے۔ کرپشن مافیا کو شکست سے دوچار کرنے کے لئے پاکستانی قوم کو اپنی سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر متحد ہونا ہوگا اور اپنے دشمن کو پہچاننا ہوگا۔
اللہ تبارک تعالی پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔ آمین۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں