کراچی: سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال آپ کو ڈپریشن اور گھبراہٹ کے مسائل سے دوچار کرسکتا ہے۔
دی اکانومسٹ میں شائع رپورٹ کے مطابق سوشل میڈيا کے استعمال سے نیند کی کمی کا مسئلہ ، آن لائن بولائنگ اپنی جسمانی ساخت کے بارے میں پریشانی ، کچھ کھو دینے کا ڈر آن گھیرتا ہے۔
فیس بک انسانی ذہن کے ان حصوں کو متحرک کرتا ہے جو جوئے یا منشیات کے استعمال پر متحرک ہوتے ہیں، مختلف موبائل ایپلیکیشنز سے بھی ایسی بات سامنے آئی ہے، انسٹا گرام پر روزانہ ایک گھنٹہ گزارنے والے 63 فیصد افراد وہ لوگ تھے جو اپنی زندگی میں خوش نہیں تھے، فیس بک پر آنے والے ایسے افراد کی شرح 59 فیصد تھی۔ اس بات سے برطانیہ کی رائل سوسائٹی آف پبلک ہیلتھ گزشتہ چند سالوں سے مختلف تحقیقاتی رپورٹس کے ذریعے عوام کو خبردار کررہی ہے۔
دی اکانومنسٹ میں شائع 2017 کے سروے کے مطابق برطانیہ میں 14 سے 24 سال کے ایک چوتھائی نوجوانوں نے کسی ناکسی وقت ذہنی مسائل کا سامنا کیا ہے۔جس کے پیچھے سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال ہونا ثابت ہوا ہے۔
2014 میں نیورو سائنٹسٹ کے تجربے میں بھی یہ ثابت ہوا کے فیس بک انسانی ذہن کے ان حصوں کو متحرک کرتا ہے جو جوئے یا منشیات کے ستعمال پر متحرک ہوتے ہیں۔