کراچی: سوشل میڈیا پر وائرل ایک معزز اور اعلی ادارے سے وابستہ ایک اعلی شخصیت کی مبینہ انتہائی نازیبہ ویڈیو کے حوالے سے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر اسلام اباد کے متعلقہ افسران شدید شش و پنج میں مبتلا ہیں۔ مذکورہ مبینہ ویڈیو سب سے پہلے فیس بک پر ڈالی گئی۔
اس حوالے سے ایف آئی اے کے کچھ اعلی افسران سے جو گفتگو ہوئی تو سب کا یہی کہنا تھا کہ ویڈیو کے حوالے سے نہ تو معزز ادارے سے، نا حکومت کی جانب سے اور نہ ہی انفرادی طور پر کسی شخص نے ایف ائی اے سے رابطہ یا شکایت درج کروائی ہے۔ افسران نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ مذکورہ ویڈیو اس شخص کی فیس بک آئی ڈی سے جاری ہوئی جو اس ویڈیو میں موجود ہے۔ بعد میں فیس بک آئی ڈی سے مذکورہ ویڈیو ڈیلیٹ کر دی گئی اور اب اگر ایف آئی اے فیس بک سے اس ویڈیو کی تفصیلات طلب کرے گی تو جواب نفی میں ہی ملے گا۔
ایک اور اعلی افسر کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں موجود شخص کی شخصیت ایک معزز اور اعلی ادارے کے ایک اعلی افسر سے ہو بہو مشابہ ہے مگر شکوک و شبہات یہ ہیی کہ ویڈیو میں موجود شخص اردو کے علاوہ جو انگریزی میں بات چیت کر رہا ہے وہ لہجہ بھارتی ہے، جبکہ اس شخص نے دائیں ہاتھ میں ایک انگوٹھی اور کلائی پر دھاگوں کا کڑا پہنا ہوا ہے جو زیادہ تر بھارتی پہنتے ہیں جبکہ کمرہ بھی پاکستانی نہیں لگ رہا۔
ایک اور افسر کا کہنا تھا کہ مذکورہ ویڈیو ایک سیاسی پارٹی کے میڈیا سیل نے تیار کی ہے کیونکہ اس پارٹی کے سربراہ کے خلاف ایک فیصلہ دیا گیا۔ مزکورہ تحقیقات سائبر کرائم ونگ، کرائم سرکل ونگ اور کاونٹر ٹیررازم ونگ کے دائرہ اختیار میں آتی ہے۔