اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کے سول جج عاصم حفیظ کی بیوی سومیہ حفیظ کے ظلم اور بیہمانہ تشدد سے زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا ہونے والی 14 سالہ گھریلو ملازمہ رضوانہ کے انتقال کی سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں وائرل ہورہی ہیں۔
سرگودھا کی رہائشی متاثرہ بچی رضوانہ زندہ ہے اور وہ لاہور کے جنرل ہسپتال میں زیر علاج ہے۔الحمدللہ اس کی حالت بہتری کی جانب گامزن ہے اور اس کا بلڈ پریشر نارمل ہوگیا ہے جبکہ بچی کو نالی کے ذریعے خوراک دی جارہی ہے۔
اسلام آباد کیپیٹل پولیس ٹیم نے گزشتہ روز لاہور جنرل ہسپتال پہنچ کر زخمی بچی رضوانہ اور اس کے والد کا بیان قلمبند کرلیا ہے اور مقدمہ میں مزید دفعات کا اضافہ کردیا ہے۔ پولیس ٹیم نے بچی کے آبائی گھر کا دورہ کیا اور بچی کی بہن، چچا اور چچی سے ملاقات کی۔
تشدد کرنے والی ملزمہ سول جج عاصم حفیظ کی بیوی سومیہ حفیظ نے یکم اگست تک عدالت سے حفاظتی ضمانت حاصل کر رکھی ہے جبکہ ابھی وہ پولیس کو شامل تفتیش نہیں ہوئی ہے۔
ڈاکٹرز کے بورڈ نے بچی کا میڈکل کر لیا ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ مصدقہ میڈیکل رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی ہے۔