اسلام آباد: نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن (این آئی آر سی) میں ممبرز کی فوری تقرری کی جائے۔ اس سے متعلق سمری چھ ماہ سے زیر التواءہے کمیشن کے نا مکمل رہنے سے ملک کے مزدروں کے مقدمات کی سماعت نہیں ہورہی جس کا براہ راست فائدہ سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کو مل رہا ہے اور نقصان صرف مزدور طبقے کا ہو رہا ہے۔ یہ ادارہ صنعتی امن قائم رکھنے کے لیے بنایا گیا تھا جو اب خطرے میں ہے، حکومت نے فوری طور پر ممبرز کی تقرری نہ کی تو ہم ملک بھر کے لاکھوں مزدور کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاﺅس کے سامنے احتجاج کر یں گے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احتجاجی مظاہرے سے آئیسکو لیبر یونٹی کے صدر عاشق حسین، پی ٹی سی ایل کی سی بی اے کے سمیع اللہ خان، سی ڈی اے یونین کے عزت لالہ خان، نیسلے پاکستان، ینسپاک پاک پاکستان، سپورٹس کمپلیکس، پرنٹنگ کارپوریشن پاکستان کے رہنماﺅں نے بھی خطاب کیا۔
شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ مزدور مہنگائی، بے روزگاری، ٹھیکے داری نظام اور سوشل سیکورٹی نہ ہونے جیسے بے پناہ مسائل کا شکار ہیں ،آج کااحتجاجی مظاہرہ این آئی آر سی میں ممبرز کی تقرری اور کمیشن کی تکمیل کے لیے ہے جس کی سمری گزشتہ چھ ماہ سے وزارتوں میں فٹ بال بنی ہوئی ہے ڈیڑھ ماہ سے وزارت قانون سمری کو دبا کر بیٹھی ہوئی ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ سمری کو فوری طور پر منظورکیا جائے تاکہ ممبرز کا تقرر ہو اور مزدورں کے زیر التواءمقدمات کی سماعت ممکن ہو سکے۔
عاشق حسین خان نے کہا کہ مزدوروں کے مقدمات اور صنعتی تنازعات کے التواءسے مزدوروں کو نقصان ہو رہا ہے اور صنعتی امن کو خطرہ ہے لہذا فی الفور این آئی آر سی کو مکمل کیا جائے اور ممبرز کی تقرری کی جائے۔
سمیع اللہ خان نے کہا کہ اگر این آئی آر سی میں ممبرز کی تقرری میں تاخیر کی گئی تو ہم خیبر پختونخواہ سے پیدل مارچ کریں گے سی ڈی اے یونین کے رہنماء عزت لالہ خان نے کہا کہ مزدور سخت پریشان ہیں حکومت این آئی آر سی میں ججوں کی تقرری کرے، صوفی الطاف اور دیگر مقررین نے کہا کہ قائدین پارلیمنٹ ہاﺅس کے سامنے مظاہرے کی کال دیں۔