اسلام آباد: وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) مشتاق احمد سکھیرا نے ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ وہ کراچی پورٹ پر ان کلیرڈ پھنسی ہوئی گاڑیوں کی نیلامی کے نظام میں بہتری لائے جو وزارت تجارت کے جاری کردہ ایس آر او کی خلاف ورزی کرتے ہوئے درآمد کی گئیں۔ یہ گاڑیاں ذاتی سامان ، رہائش گاہ کی منتقلی یا گفٹ اسکیموں کے تحت درآمد کی گئیں۔ کسٹمزایکٹ کے مطابق ، اگر سامان آنے سے بیس دن کے اندر پورٹ سے کلیر نہیں ہوتا تو اسے بندرگاہ سے ہٹا کر نیلامی میں فروخت کرنا چاہئے۔
معزز وفاقی ٹیکس محتسب کے از خودنوٹس کے تحت فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ان کلیرڈ گاڑیوں کی نیلامی کا بروقت بندوبست کرنے میں ناکامی بدعنوانی کا ایک سسٹیمک مسئلہ ہے اور ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ ایف بی آر ایک ایسا نظام وضع کرنے میں ناکام رہا ہے جس کے تحت بندرگاہ سے ان کلیرڈ گاڑیاں بروقت نیلامی کے لئے درج نہیں ہو پاتیں۔ نیلامی میں تاخیر کے سبب گاڑیوں کے پارٹس کی زنگ آلودگی ، ٹائروں اور بیٹریوں کے خراب ہونے اور بندرگاہوں پر بھیڑ پیدا ہونے کے باعث زیادہ تر گاڑیاں ناقابل استعمال ہوجاتی ہیں ۔
از خودنوٹس (Own Motion) تحقیقات کے آغاز کے بعد متعلقہ محکمہ نے 167 گاڑیاں نیلام کیں اور پروسیڈ ریلیویشن سرٹیفکیٹ (پی آر سی) کی تصدیق کی۔تاہم 500 سے زائد گاڑیوں کی نیلامی ابھی باقی ہے۔ تحقیقات کے دوران یہ بھی مشاہدہ میں آیا کہ نام نہاد پیشہ ور بولی دینے والوں کی ایک چھوٹی سی تعداد باقاعدگی سے بڑی تعداد میں گاڑیاں خریدتی ہے اور پھر وہی اوپن مارکیٹ میں بھاری منافع پر فروخت کرتی ہے۔ 62 بولی دہندگان نے جولائی سے نومبر 2020 کے دوران نیلام ہونے والی 167 گاڑیاں خریدی جبکہ 20 بولی دہندگان نے 117 گاڑیاں خریدی۔ اعداد و شمار کی پیروی عکاسی کرتی ہے کہ کچھ مخصوص بولی دہندگان نے بیشتر اوقات نیلامی میں باقاعدگی سے حصہ لیا جس سے ، نیلامی کی کارروائی کی شفافیت پر شدید شکوک و شبہات جنم لیتے ہیں۔
ایف بی آر نے کسٹمز ڈیپارٹمنٹ سے اشیا کو ڈیجیٹل طور پر سامان کی خریداری کے لئے حال ہی میں نیا ” آن لائن بڈنگ پروسیجر متعارف کرایا ہے ۔ تاہم ای-آکشن ماڈیول ابھی تک زیرتکمیل ہے۔
اس سلسلے میں وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کو اپنی سفارشات میں تاکید کی ہے کہ وہ “وی بوک” (WeBOC) سافٹ ویئر کے تحت ای-آکشن ماڈیول تیار کرنے سے متعلق تجویز کی جانچ کو یقینی بنائے تاکہ ان کلیرڈ سامان کی تلفی کو جلد از جلد نمٹایا جاسکے۔ ایف بی آر کو مزید تاکید کی گئی ہے کہ وہ ایس آر او 1174 (I) / 2020 مورخہ 26.10.2020 کے تحت مطلع شدہ ای-آکشن قواعد پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔ ایف ٹی او آفس نے ایف بی آر تاکید کی ہے کہ وہ بولی دہندگان سے متعلق اعداد و شمار کی دستیابی کو یقینی بنائے جو مستقل بنیادوں پر نیلامی میں حصہ لیتے ہیں اور اسے متعلقہ آئی آر ایس فیلڈ فارمیشنوں کے ساتھ شیئر کریں۔
توقع کی جارہی ہے کہ ای – آکشن ماڈیول کے نفاذ کے بعد نیلامی کے لئے تیارسامان کو بغیر کسی تاخیر سے نمٹا دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پیشہ ور بولی دہندگان کے مافیا کا سدباب ہوگا جس کے نتیجہ میں محصول آمدنی میں بہتری آئے گی۔