کراچی: پانچ سال سے بند پاکستان اسٹیل میں غیر قانونی مسلط عیاش انتظامیہ کا اپنے لوگوں کو نوازنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے، اسٹیل ملز میں سیکورٹی کے نام پر گلی محلے میں آوارہ گھومنے والے اوباش نوجوانوں کو سیکورٹی میں ٹائگرز فورس کے نام پر بھاری تنخواہوں پر بھرتی کرلیا جو صرف عیاشیوں میں مصروف ہے۔
ذرائع کے مطابق اسٹیل مل کی سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کے پاس پہلے سے ہی 36 گاڑیاں موجود ہیں اور کئی گاڑیاں ٹرانسپورٹ یارڈ میں لاوارث کھڑی ہیں، لیکن ان سب کے باوجود پاکستان اسٹیل کے ایک کرتا دھرتا بڑے آفیسر کے دوست سے دو گاڑیاں ماہانہ ایک لاکھ چالیس ہزار کرایہ پر حاصل کی گئیں ہیں جس میں سے گزشتہ روز ایک گاڑی کا ٹائیگر فورس کے سیکورٹی گارڈ نے ایکسیڈنٹ کیا اور گاڑی مکمل طور پر تباہ کر دی۔
اسٹیل ملز جنرل منیجر سیکورٹی آفس کے زرائع کے مطابق گزشتہ روز تباہ ہونے والی پرائیویٹ گاڑی کا منظم پلاننگ کے تحت ایکسیڈنٹ کیا گیا ہے تاکہ ایکسیڈنٹ ہونے کی وجہ سے اپنے قریبی دوست کو پیسوں سے نوازا جاسکے۔
واضح رہے کہ اسٹیل ملز میں اپنی سیکورٹی موجودہ ہونے کے باوجود لاکھوں روپے تنخواہوں پر ملیر کے ایک خاص علاقے سے ٹائگر فورس کے نام پر خاص لوگوں کو بھرتی کیا گیا جن کا کام چوریوں کو روکنا تھا تاہم ٹائگر فورس کے ہوتے ہوئے اربوں روپے کی چوریاں معمول بن گئیں ہیں۔