کراچی یونین آف جرنلسٹس کا صحافیوں پر تشدد کرنے والے پولیس افسران و اہلکاروں کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ

0
52

کراچی: کراچی یونین آف جرنلسٹس نے دو مختلف واقعات میں ڈان نیوز کے سینئر رپورٹر سید وسیم اور انٹرنیشنل نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے سینئر فوٹوگرافر  فریدالدین کو پولیس کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر ذمہ دار پولیس افسران و اہلکاروں کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

کے یو جے کے صدر نظام الدین صدیقی اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام ارکان کی جانب سے جاری ایک بیان میں شہر میں پولیس گردی کی سخت الفاظ میں شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایس ایچ او سعود آباد رانا حسیب اور تھانے کے مزید 6 اہلکاروں نے ڈان نیوز کے رپورٹر سید وسیم کو تھانے میں اس وقت بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ قریبی اسپتال میں ایک ڈاکٹر سے اسلحے کے زور پر بھتہ لینے آنے والے ملزمان کی گرفتاری پر تھانے پہنچے تھے سید وسیم کو تھپڑ مارےگئے اور دھکے دیئے گئے اس دوران جب وہ دھکا دیئے جانے پر زمین پر گر گئے تو انہیں لاتیں بھی ماری گئیں ادھر جوہر آباد میں اے پی کے فوٹو گرافر محمد فریدالدین کو ایس پی گلبرگ کے کہنے پر پولیس نے اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی کرتے ہوئے علاقے میں پولیس کی بھتہ خوری کی تصویریں بنارہے تھے فرید الدین سے ایس پی گلبرگ کے حکم پر کیمرہ چھین لیا گیا اور انہیں موبائل میں ڈال کر تھانے لایا گیا اس دوران پولیس اہلکار انہیں مسلسل مغلظات بکتے رہے۔

 کراچی یونین آف جرنلسٹس نے دونوں میں واقعات میں ملوث ایس پی گلبرگ ایس ایچ او جوہر آباد اور ایس ایچ او سعود آباد سمیت پولیس اہلکاروں کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسی روز جب سندھ اسمبلی قائمہ کمیٹی سندھ جرنلسٹ پروٹیکشن بل کی منظوری دے رہی ہے کراچی کے صحافیوں کے ساتھ پولیس گردی معنی خیز ہے اور اگر ذمہ داروں کیخلاف کارروائی نہیں کی گئی تو یہ اس بات کا ثبوت ہوگا کہ سندھ حکومت کا جرنلسٹس پروٹیکشن بل زبانی جمع خرچ سے زیادہ نہیں ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں