اسلام آباد: چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے یونیورسٹی میں اسلحہ بردار پولیس، رینجرز اور سیکیورٹی کی موجودگی پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کو اسلحہ و منشیات سے پاک رکھیں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے یونیورسٹی سنڈیکیٹ کے اجلاس میں بطور رکن شرکت کی۔ رینجرز کو ساتھ دیکھ کر چیف جسٹس نے کہا آپ میرے ساتھ نہ آئیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسی نے اجلاس میں کہا کہ جنرل ضیاء نے آکر یونین بند کی مارشل لاء کے پہلے ہی حکم میں یونین پر پابندی لگائی گئی اور اب قائد اعظم یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین بحال کی جائے۔ آخری بار جسٹس رانا بھگوان داس نے اجلاس میں شرکت کی۔ ایجنسیوں کو یونیورسٹی سے دور رہنا چاہیے اور یونین نسلی تعصب فرقہ پرستی سے پاک ہونی چاہئے۔ سنڈیکیٹ اپنے رکن چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کو بغیر سیکورٹی دیکھ کر ششدر رہ گئے۔
سنڈیکیٹ نے اسٹوڈنٹس یونین کی بحالی کا فیصلہ کرلیا اور قائداعظم یونیورسٹی کے پہلے قانون میں یونین موجود تھی، کسی کو بھی یونیورسٹی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہ دیں۔