کراچی: وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ اساتذہ کے تبادلوں اور تعیناتی کے طریقے کار کو ڈیجیٹلائزڈ کرنا محکمہ تعلیم سندھ کا ایک انقلابی قدم ہے۔ کوشش کی جائے کہ جہاں ضرورت سے زیادہ اساتذہ ہیں انہیں محکمے کی طرف سے وہاں ٹرانسفر کیا جائے جہاں اساتذہ کی کمی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں محکمہ تعلیم کے اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو، ڈی جی ایم اینڈ ای شہامیر بھٹو و دیگر افسران شریک تھے۔ اجلاس میں منگل کے روز ہونے والے سندھ کابینہ کے اجلاس میں پیش ہونے والی اساتذہ کے تبادلوں کی پالیسی پر غور و خوض کیا گیا۔
اجلاس میں وزیر تعلیم کو بتایا گیا کہ اس پالیسی کے ادراک کے بعد اساتذہ گھر بیٹھے اپنے موبائل یا کمپیوٹر سے اپنی درخواست دے سکتے ہیں تاہم اساتذہ کے تبادلوں کی درخواست صرف ان اسکولز میں منظور کی جائے گی جہاں اساتذہ کی ضرورت ہوگی۔ وزیر تعلیم سعید غنی نے افسران کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ جس طرح یہ پالیسی مرتب کی گئی ہے اس میں ہم ای۔ٹرانسفر کے طریقہ کار کو اساتذہ اور بچوں کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے 3 حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ پہلے وہ اسکولز ہیں جہاں اساتذہ کی تعداد ضرورت سے زیادہ ہے، دوسری کیٹیگری میں اساتذہ کی تعداد ضرورت کے مطابق ہے اور تیسری وہ جہاں اساتذہ کی تعداد ضرورت سے کم ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ اب ہمیں تیزی سے کابینہ کی منظوری کے بعد ای ٹرانسفر کے تحت اسکولز میں اساتذہ کی تعداد پوری کرنے کی کوشش کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تبادلوں اور تعیناتی کے ساتھ ساتھ دیگر چیزوں کو بھی جدید تقاضوں کے مطابق ڈیجیٹلائزڈ کردیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ٹیچنگ اسٹاف اور دیگر افسران کا ریکارڈ ہم ڈیجیٹلائزڈ کر چکے ہیں۔ جبکہ محکمہ تعلیم سندھ نے اسکولوں کو گوگل میپ پر لوکیٹ کرکے انکی تفصیلات ایک کلک پر کردی ہیں یہ قابل ستائش ہے۔