کراچی: وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کا اہم اجلاس سیکرٹری تعلیم کے آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری تعلیم سندھ احمد بخش ناریجو، ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر فوزیہ، چیئرمین سندھ بورڈ کمیٹی و انٹر بورڈ کراچی ڈاکٹر سعید الدین، چیئرمین حیدرآباد بورڈ محمد انعام میمن، چیئرمین ٹیکنکل بورڈ مسرور شیخ، سیکرٹری میٹرک بورڈ سمیت دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں صوبہ سندھ میں نویں تا انٹر کے امتحانات، موجودہ کوووڈ کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی، این سی او سی کی جانب سے آنے والی تجاویز سمیت دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں صوبائی وزیر نے بتایا کہ بین الصوبائی وزراء تعلیم کے اجلاس میں مختلف تجاویز پیش کی گئی ہیں اور اس میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی اور امتحانات کے شیڈول سمیت دیگر کے حوالے سے تمام صوبوں سے تجاویز بھی مانگی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ کی محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے ہونے والے گذشتہ اجلاس میں نویں اور میٹرک کے امتحانات یکم جولائی جبکہ فرسٹ ائیر اور انٹر کے امتحانات 28 جولائی سے لئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں کوووڈ کی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نے این سی او سی کے اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں 23 مئی تک تدریسی عمل کو معطل کیا ہوا ہے اور اس سلسلے میں آئندہ ہونے والے اجلاس میں مزید اس سلسلے میں فیصلہ کیا جانا ہے۔
اس موقع پر چیئرمیز بورڈز نے بتایا کہ تمام بورڈز نے مقررہ تاریخوں پر امتحانات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے حوالے سے تمام اپنی تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور اگر صورتحال بہتر رہی تو ہم وقت مقررہ پر امتحانات کا انعقاد کرسکیں گے۔
اس موقع پر صوبائی وزیر نے تمام بورڈز کے چیئرمینز کو ہدایات دی کہ وہ صورتحال کے تناظر میں اپنا ایک اجلاس منعقد کرکے دیگر آپشنز پر بھی غور کریں اور اس کی رپورٹ مرتب کرکے انہیں دیں تاکہ وہ این سی او سی اور بین الصوبائی تعلیمی وزراء کے اجلاس میں سندھ کا موقف سامنے رکھ سکیں۔ اس موقع پر نویں اور گیارہویں کے امتحانات سے قبل دسویں اور انٹر کے امتحانات کے انعقاد کے حوالے سے خبروں پر صوبائی وزیر نے کہا کہ اس سلسلے میں فی الحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے اور اگر صورتحال کے تناظر میں ایسا کوئی فیصلہ ہوتا ہے تو تمام بورڈز کے چیئرمین اس سلسلے میں بھی اپنے اجلاس میں تمام امور پر غور کرکے اس کی رپورٹ بھی انہیں پیش کریں۔ اجلاس میں صوبائی وزیر نے پہلی سے آٹھویں تک کے امتحانات سمیت تمام کلاسز کے امتحانات کو لازمی لینے کا بھی عندیہ دیا اور کہا کہ اس سال کسی کو بھی بغیر امتحانات کے پرموٹ نہیں کیا جائے گا۔