وومین ایکشن فورم کا قرت العین کے قتل کے خلاف احتجاجی دھرنا، قاتل شوہر کو پھانسی دینے کا مطالبہ

0
372

حیدرآباد: چار روز قبل تھانہ بلدیا کے حدود میں قتل ہونے والی 4 بچوں کی ماں قرت العین کے قاتل شوہر عمر میمن کو حیدرآباد کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں معزز جج نے 5 دن کے ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جس کی اگلی سنوائی 22 جولائی کو ہوگی۔

 جبکہ دوسری طرف لواحقین نے قرت العین کے قتل کے خلاف حیدرآباد کے قاسم آباد کے علاقے نسیم نگر میں دھرنا دیا گیا ہے جس میں سیکڑوں خواتین اور بڑی تعداد میں طلبہ وومین ایکشن فورم رہنمایوں، عورت آزادی مارچ حیدرآباد کی کنوینر امر سندھو، سندھ یوتھ ایکشن کمیٹی کی چیئرپرسن سندھو نواز نے ساتھیوں سمیت دھرنے میں شرکت کی۔

قتل ہونے والی خاتون قرت العین کی والدہ نے دی پاکستان اُردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قاتل نے میری بیٹی کو بیدردی سے تشدد کرکے قتل کیا ہے اور قاتل کا باپ جو ریٹائرڈ صوبائی سیکریٹری ایگری کلچرل رہا ہے، وہ ایک بااثر شخصیت ہونے کی وجہ سے اپنے قاتل بیٹے کو سپورٹ کررہا ہے۔ جبکہ ہم سے جھوٹ بول رہا ہے کہ میرا اس سے کوئی واسطہ نہیں، میں نے اپنے سے لاتعلقی کا اعلان بہت پہلے کردیا ہے اگر واقعی ایسا ہوتا تو عمر میمن کو گورنمنٹ نے بنگلہ کیسے ایگریکلچرل کالونی میں آلاٹ کیا ہے۔

قرت العین کی 6 سالہ بچی نے بتایا کہ اس کے بابا نے قرت العین کو بیدردی سے تشدد کیا، سر پر، منہ پر بوتلوں سے مارا، گلا دبا کر منہ پے ہاتھ رکھ کر قتل کیا اور بابا نے شراب پی ہوئی تھی۔

وومین ایکشن فورم کی رہنما امر سندھو نے کہا کہ یہ صرف دھرنا نہیں پر حیدرآباد کی عورتیں ان عورتوں سے تعزیت کے لئے جمح ہوئی ہیں جن کو اپنے گھروں مین تشدد کیا جاتا ہے اور قتل کیا جاتا ہے۔ امر سندھو نے مزید کہا کے ایک مہینے میں یہ حیدرآباد شہر میں چوتھی عورت کے قتل کا کیس ہے، جبکہ تشدد کا یہ چھٹا کیس ہے جس میں خواتین پر انتہا درجے کا تشدد کیا گیا ہے مگر افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ان تمام کیسز میں کوئی باہر کا بندا ملوث نہیں اپنا شوہر گھر والے ملوث نکلے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کے ہم بول رہے ہیں کہ جو رشتے عورتوں کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتے زندگی کی ضمانت نہیں دے سکتے ان رشتوں کو اب برقرار رکھنا ضروری نہیں، ہمارے لئے عورتوں کی زندگی مقدس ہے اور ان کا سکون مقدس ہے۔

سندھ یوتھ ایکشن کمیٹی کی چیئرپرسن سندھو نواز نے بلدیا تھانے کے ایس ایچ او کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کے والدین کو چاہیے شادی کے بعد بھی وہ اپنی بیٹیوں کے لئے گھر کے دروازے کھلے رکھیں۔

وومین ایکشن فورم رہنما حسین مسرت نے ایف آئی آر پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا اس میں دہشتگردی اور حراسینٹ کے ایکٹ کیوں نہیں شامل کئے گئے۔

لواحیقین اور وومن ایکشن کمیٹی کی رہنمائوں نے اعلی اداروں سے مطالبہ کیا کہ قرت العین کے قاتل عمر میمن کو سخت سے سخت سزا اور پھانسی دے کر قرت العین سے انصاف کیا جائے دوسری صورت میں احتجاج کا دائرہ مزید بڑھایا جائیگا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں