کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے کہا ہے کہ پاکستان میں رواں مالی سال کے ابتدائی 8 آٹھ ماہ کے دوران بیرونی سرمایہ کاری میں 77 فیصد کم ہوئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق فروری میں بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 15 کروڑ 69 لاکھ ڈالر رہا، جو گزشتہ مالی سال کے فروری کے مقابلے میں تین چوتھائی کم ہے۔
مرکزی بینک کے مطابق ملکی نجی شعبے میں فروری میں بیرونی سرمایہ کاری 44 فیصد جبکہ سرکاری شعبے میں 93 فیصد کم ہوئی ہے۔ اسی طرح فروری میں اسٹاک مارکیٹ سے تقریباً 2 کروڑ ڈالر نکالے گئے، جو گذشتہ سال فروری میں نکالی گئی سرمایہ کاری سے تقریباً 50 فیصد کم ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق فروری میں براہِ راست تقریباً 15 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے، جو فروری 2020 کے مقابلے 30 فیصد کم ہے۔ ایس بی پی کا کہنا ہے کہ جولائی سے فروری کے دوران ملک میں بیرونی سرمایہ کاری 77 فیصد کم ہو کر 91 کروڑ ڈالر رہی۔
اسی طرح گزشتہ 8 ماہ میں نجی شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری 42 فیصد کم ہو کر 1 ارب 4 کروڑ ڈالر رہی۔ مرکزی بینک کے مطابق سرکاری شعبے سے بیرونی سرمایہ کاروں نے 8 مہینوں میں 13 کروڑ ڈالر نکالے ہیں۔