سندھ حکومت کا ماڈل منصوبہ، سندھ کول اتھارٹی میں بدعنوانیوں اور بے قائدگیوں انکشاف

0
132

کراچی: سندھ میں بدعنوانیوں اور بے قائدگیوں کا ایک اور قصہ سامنے آگیا۔ سندھ حکومت کا ماڈل منصوبہ سندھ کول اتھارٹی بھی بے قائدگیوں سے بھرا ہوا ہے۔ سال 2014 سے 2017 تک منصوبے کی آڈٹ میں اہم انکشافات سامنے آگیا۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق پاور جنریشن کی مد میں 2.500 ملین کی غلط ادائگیاں کی گئی اور ایم ایس حربانی کمپنی کے ساتھ معاہدہ مشکوک قرار معاہدہ آڈٹ ٹیم کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔

آڈٹ رپورٹ میں عارضی ادائگیوں کی مد میں 7 لاکھ 28 ہزار کا رکارڈ موجود نہیں ہے اور بجلی کے سامان کی مد میں 3.340 ملین کے ٹینڈرز میں گھپلا پایا گیا ہے۔

بجلی بلوں کی ادائیگی کے نام پر 2.052 ملین ہڑپ کئے گئے اور گاڑیوں کی مرمت کے نام پر 3.424 ملین روپے گم کئے گئے آڈٹ ٹیم کو رکارڈ نہیں دیا گیا۔ گاڑیوں کی مرمت کی گئی کمپلیشن سرٹیفکیٹس نہیں لیا گیا۔

آڈٹ میں اسٹیشنری کی مد میں 1.199 ملین روپے ہتھیالیے گئے۔ بجلی فون و دیگر اخراجات کے نام پر 44.686 ملین روپے خرچ کئے گئے اور پیٹرول کی مد میں 6.108 کا اندراج رکارڈ موجود نہیں پایا گیا۔

کرائے کے جعلی دفاتر کی مد میں 8.886 ملین روپے خرچ کئے گئے رکارڈ غائب تھا۔ زمینوں کے معاوضے کی مد میں 115.721 ملین روپے ہڑپ ہوئے۔ کئی افراد کو مالکانہ حقوق کے کاغذات نہ ہونے کے باوجود ادائیگیاں کی گئی ہیں۔ تھر لاجز اور ریسکیو سینٹر کی کمائی کے 15.351 ملین غائب کئے گئے حکومتی اکائونٹ میں جمع نہیں کروائے گئے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں