اسلام آباد: عدالت نے ایف آئی اے کو امریکی خاتون سنتھیا رچی کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد کی مقامی عدالت کے جج جہانگیر اعوان نے محفوظ فیصلہ سنایا۔ عدالت نے ہفتے کے روز فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
پیپلز پارٹی اسلام آباد کے صدر نے سنتھیا رچی کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دائر کی تھی اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے مقدمہ درج نہ کرنے پرشکیل عباسی نےعدالت میں درخواست دائرکی تھی۔ عدالت نے درخواست پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا جبکہ ایف آئی اے نے عدالت سے مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کی تھی۔
عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔ چند روز قبل امریکی خاتون سنتھیا رچی کی جانب سے ایک ویڈیو میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں پر زیادتی اور تشدد کے سنگین الزامات عائد کیے گئے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سنتھیا نے اپنے ویڈیو پیغام میں الزام عائد کیا کہ 2011 میں پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں اس وقت کے وزیرِ داخلہ رحمان ملک نے ان کے ساتھ زیادتی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کے وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی اور ان کی کابینہ کے رکن مخدوم شہاب الدین نے انہیں جسمانی طور ہر ہراساں کیا۔ امریکی خاتون اور بلاگر سنتھیا ڈی رچی کی جانب سے لگائے سنگین الزامات کے جواب میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے انہیں ہرجانے کا قانونی نوٹس بجھوا رکھا ہے۔
سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے اپنے وکیل کے ذریعے 100 ملین روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس سنتھیا رچی کوبھجوایا۔ قانونی نوٹس کے مطابق سنتھیا رچی کی جانب سے سابق وزیراعظم پر لگائے گئے الزامات ثابت نہ ہونے پر ملنے والی ہرجانے کی رقم پاکستان کے فلاحی اداروں میں تقسیم کی جائے گی۔