فری میں پھل کیوں نہیں دیے’ معصوم بیٹی کے سامنے پھل فروش سے بھتہ لینے والا پولیس اہلکار ڈسمس فرام سروس

0
43

کراچی (رپورٹ: ایم جے کے) ڈسٹرکٹ سینٹرل شارع نور جہاں کی حدود میں پھل فروش سے چھوٹی معصوم بیٹی کے سامنے بھتہ لینے والا پولیس اہلکار معطل، پولیس اہلکار کو انکوائری کے بعد ڈسمس فرام سروس کردیا گیا۔ اہلکاروں نے قلندریہ چوک پر ایک پھل فروش سے زبردستی پھل لیے اور پیسے دینے سے انکار کیا تھا، اس قسم کا فعل ناقابل برداشت ہیں محکمہ پولیس کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔

گزشتہ روز تھانہ شارع نور جہاں پولیس موبائل میں موجود اہلکاروں نے قلندریہ چوک پر ایک پھل فروش جو اپنی چھوٹی بچی کے ہمراہ ٹھیلے پر خربوزہ فروخت کر رہا تھا، پولیس موبائل میں موجود اہلکاروں نے اس سے زبردستی خربوزہ لیا اور پیسے دینے سے انکار کیا، جب خربوزہ بیچنے والے نے احتجاج کیا تو پولیس اہلکاروں نے اس کی معصوم چھوٹی بیٹی کے سامنے اس کے ساتھ بدتمیزی کی، گالم گلوچ کی، تشدد کیا، پھر زبردستی پھل فروش کے ٹھیلے کا سامان اٹھا کر پولیس موبائل میں ڈالنے لگے جسے وہاں پر کھڑی عوام نے رکوا دیا اور معاملہ رفع دفع کروایا، اس غیر انسانی واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ایس ایس پی سینٹرل ذیشان صدیقی نے فوری طور پر تھانہ شارع نور جہاں پولیس موبائل میں موجود تمام اہلکاروں کو معطل کر دیا، جن میں کانسٹیبل ظفر، کانسٹیبل ذوالفقار، کانسٹیبل نسیم، ڈرائیور عبداللہ شامل تھے ایس ایس پی سینٹرل نے معطل اہلکاروں کے خلاف مزید محکمانہ کارروائی کے لیے انکوائری کا حکم بھی اسی وقت جاری کر دیا تھا۔

انکوائری کی رپورٹ آنے کے بعد ایس ایس پی سینٹر ذیشان صدیقی نے پھل فروش سے بدتمیزی، تشدد کرنے والے پولیس اہلکار ظفر حسین ولد شبیر حسین کو ڈسمس فرام سروس کر دیا، مزید یہ کہ ظفر حسین ولد شبیر حسین کے اپنی نوکری سے ریٹائرمنٹ کے صرف دو ماہ ہی باقی تھے، اس حوالے سے ایس ایس پی سینٹرل کا کہنا تھا کہ اس قسم کا فعل ناقابلِ برداشت ہے اور محکمہ پولیس کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچانے کے مترادف ہے لہذا ایسے پولیس اہلکاروں کی پولیس کے محکمے میں کوئی ضرورت نہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں