کراچی یونین آف جرنلسٹس نے سندھ حکومت کی جانب سے سندھ جرنلسٹس اینڈ ادر میڈیا پریکٹشنرز پروٹیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے اجرا کا خیرمقدم کیا ہے۔ سندھ حکومت کے محکمہ اطلاعات نے بدھ کو کمیشن کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ کمیشن سندھ اسمبلی سے منظوری کے بعد بننے والے سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ ادر میڈیا پریکٹیشنرز ایکٹ 2021 کے تحت قائم کیا گیا ہے۔
کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر شاہد اقبال اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی سے قانون کے منظوری اور اب کمیشن کے قیام کے بعد پاکستان جنوبی ایشیا وہ واحد ریاست بن گیا ہے جہاں صحافیوں کے تحفظ کے لیے ناصرف قانون بلکہ کمیشن بھی موجود ہے اس کا سہرا پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو جاتا ہے جس نے صحافیوں کے تحفظ کی اہمیت کو سمجھا اور اس ضمن میں ناصرف سندھ اسملبی میں بل پیش کیا بلکہ منظوری کے بعد کمیشن کے قیام کو بھی یقینی بنایا۔
کراچی یونین آف جرنلسٹس نے بھی بل کی سندھ اسمبلی سے منظوری میں اپنا کردار ادا کیا ناصرف حکومت کو بل میں شامل کرنے کے لیے سفارشات بھیجیں بلکہ اسمبلی سے منظوری کے لیے ارکان سندھ اسملبی سے ملاقاتیں کرکے لابنگ بھی کی۔
کراچی یونین آف جرنلسٹس نے کمیشن کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری ہونے پر کراچی سمیت سندھ بھر کے صحافیوں اور دیگر میڈیا ورکرز کو مبارکباد پیش کی ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ اب کمیشن کے سیکریٹریٹ کے قیام کا آخری مرحلہ رہ گیا ہے امید ہے حکومت جلد کسی گریڈ 18 یا 18 کے افسر کو کمیشن کا سیکریٹری بھی تعینات کردے گی تاکہ کمیشن کا پہلا اجلاس جلد از جلد بلایا جاسکے۔
سندھ حکومت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کمیشن کے سربراہ سندھ ہائیکورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ رشید اے رضوی ہوں گے جبکہ کے یو جے کے جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی اور ایپنک کے غلام فرید میڈیا ورکرز کے نمائندے ہوں گے۔ مالکان اخبارات کی تنظیم اے پی این ایس سے قاضی اسد عابد، مدیران اخبارات کی تنظیم سی پی این ای سے ڈاکٹر جبار خٹک، ایچ آر سی پی سے ڈاکٹر توصیف احمد خان اور سندھ بار کونسل سے ایاز حسین تونیو کمیشن کے رکن ہوں گے، نوٹیفکیشن کے مطابق ارکان سندھ اسمبلی شازیہ عمر اور ماروی فصیح اور سیکریٹری اطلاعات، داخلہ، قانون اور انسانی حقوق بھی کمیشن کے ارکان میں شامل ہیں۔