کراچی (رپورٹ: مقبول خان) روزنامہ نئی بات کے ایڈیٹر اور ادب نواز شخصیت مقصود یوسفی نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا ہے کہ اے ایچ خانزادہ نے کرائم رپورٹنگ کے سمندر میں رہنے کے باوجود اپنا دامن آلودگی سے پاک رکھتے ہوئے خود کو شعرو ادب کی راہ ڈالا ہے، بلاشبہ یہ ایک بڑی بات ہے۔
وہ کراچی کے پریس کلب کے کانفرنس ہال میںسینئر صحافی اور معروف شاعر کے نعتیہ مجموعہ عشق عقیدت کی تقریب پذیرائی سے صدارتی خطاب کر رہے تھے۔ جس کے مہمان خصوصی صوبائی کوآرڈینیٹر سلیم خان تھے۔
مقصود یوسفی نے اے ایچ خانزادہ سے اپنے دیرینہ تعلقات کا زکر تے ہوئے کہا کہ ہم نے اے ایچ خانزادہ کی شاعری وائری سنی ہے، پڑھی بھی ہے، ان کی یہ شاعری جہاں طنز و مزاح سے بھر پور ہے، وہاں سبق آموز بھی ہے۔ انہوں نے اپنے صدارتی خطبہ میں مزید کہا کہ خانزادہ صاحب نے اپنے نعتیہ مجموعے میں اللہ تعالیٰ اور رسول اکرمؐ سے اپنی والہانہ محبت کو اشعار قالب میں ڈھالا ہے، ہم دعا گو ہیں کہ صاحب کتاب کا یہ عشق عقیدہ جاری رہے، اس موقع پر مقصود یوسفی نے مجموعہ کلام کے چند اشعار بھی نذر سامعین کئے۔
مہمان خصوصی سلیم خان نے کہا کہ صاحب کتاب نے اپنے نعتیہ مجموعہ میں عشق رسول کا اظہار خوبصورت پیرایہ میں کیا ہے، مجھے امید ہے کہ اے ایچ خانزادہ حمدیہ اور نعتیہ شاعری کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
کراچی پریس کلب کے صدر اور معروف شاعر فاضل جمیلی نے کہا کہ اے ایچ خانزادہ نے بڑی دلجمعی کے ساتھ نعتیہ کلام لکھا ہے، لفظوں کا برتاو اور قادر الکلامی ان کے کلام میں نظر آتی ہے، خانزادہ کے اشعار میں درود شریف کثرت سے استعمال کیا گیا ہے، یہ بڑی سعادت ہے۔
معروف دانشور اور ادبی شخصیت رضوان صدیقی نے کہا کہ عشق اور عقیدہ یہ دونوں الفاظ عام مستعمل ہیں، لیکن اے ایچ خانزادہ نے اپنے نعتیہ مجموعہ کے نام کے لئے ان دونوں کو یکجا کرکے نئے معنی پیدا کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان میں گذشتہ کئی برسوں تک ہر روزے پر سات آٹھ شعر کہنا اے ایچ خانزادہ کا شعری کارنامہ ہے۔
سینئر شاعر سعید خاور نے کہا کہ اے ایچ خانزادہ طنز ومزاح کے میدان میں صف اول کے شاعر ہیں۔ انہوں نے صحافت کے وسیع پس منظر کے ساتھ دنیائے شعر وادب میں معتبر مقام بنایا ہے۔
خالد معین نے کہا کہ خانزادہ صاحب نے اپنے نعتیہ مجموعہ میں اللہ اور رسول اکرمؐ کے ساتھ اپنے عشق اور عقیدت کا اظہار حقیقی جذبے کے ساتھ کیا ہے۔
تقریب کو اختتامی مرحلہ کی طرف لے جاتے ہوئے صاحب کتاب علاوالدین ہمدم خانزادہ نے صاحبان مسند نشین اور شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حمد ونعت کہنا آسان نہیں، لیکن یہ کیسے ہوا میں خود بھی نہیں جانتا ہوں۔