تمام کمشنرز اور پی ڈی ایم اے افسران محکمہ موسمیات سے مسلسل رابطے میں رہیں، چیف سیکریٹری سندھ

0
63

چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیرِصدارت مون سون بارشوں کے متعلق اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری بحالیات، ایڈمنسٹریٹر کراچی، ڈی جی پی ڈی ایم اے، تمام ڈویژنل کمشنر، ڈپٹی کمشنرز، کے الیکٹرک  حکام سمیت دیگر افسران شریک تھے۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ نے کراچی، حیدرآباد اوردیگر شہروں کےندی نالوں کی صفائی کا عمل تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال کے بارشوں کو مد نظر رکھ کر تیاری کی جائے کنٹرول روم فعال جائیں۔

 اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے کی مون سون متوقع بارشوں اور احتیاطی تدابیر پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کراچی، حیدرآباد، سکھر، میرپور خاص اور لاڑکانہ شہر میں اربن فلڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔ پاکستان میں مون سون بارشیں جولائی سے ستمبر تک ہوتی ہیں۔ کراچی، حیدرآباد، سکھر  جیکب آباد، تھرپارکر، میرپور خاص اور دادو میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارشوں کا امکان ہے۔

اجلاس میں آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ تمام ڈویژنل اور ضلعی سطح پر کنٹرول روم بنائے گئے ہیں۔ پاک آرمی کی مدد سے کے ایم سی اور ڈی ایم سے کے عملے کی ٹریننگ مکمل کی گئی ہے۔  پی ڈی ایم اے کے پاس  8845 ٹینٹ، 57 ہزار کمبل، 3 ہزار لائف جیکٹس، 231 ڈی واٹرنگ پمپ موجود ہیں۔
 
کمشنر کراچی نوید احمد شیخ نے بتایا کہ کراچی 550 سے زائد چھوٹے بڑے نالوں کی صفائی کروائی جارہی ہے۔

چیف سیکریٹری سندھ نے پی ڈی ایم اے کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پانی نکالنے کے لئے ڈی واٹر پمپ کی تعداد بڑھائی جائیں۔ صورتحال سے نمٹنے کیلئے ضلعی سطح پر کنٹیجنسی پلان تشکیل دیں۔ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے پی ڈی ایم اے اورانتظامیہ تیار رہے۔ کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو حکام  بارشوں کا پانے نکالنے کے لئے بجلی سپلائی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام کمشنرز اور پی ڈی ایم اے افسران محکمہ موسمیات سے مسلسل رابطے میں رہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں