اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کا ریڈیو پاکستان کے برطرف کنٹریکٹ ملازمیں کو ڈیوٹی سے نہ روکنے کا حکم دے دیا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ریڈیو پاکستان کے جن ملازمین کا کنٹریکٹ ابھی ختم نہیں ہوا ان کو کام سے نا روکا جائے۔ عدالتی حکم امتناع کے مطابق کنٹریکٹ ملازمین کو ریڈیو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت دے دی۔ ریڈیو پاکستان کے وکیل نے عدالتی حکم پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرادی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جسٹس لبنی سلیم پرویز نے 27 جنوری تک ریڈیو پاکستان سے جواب طلب کرلیا اور برطرفی کے خلاف عدالتی حکم امتناع پر عمل نہ کرنے کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔
برطرف ریڈیو ملازمین کی جانب سے وکیل احمد خان اعوان عدالت کے روبرو پیش ہوئے وکیل نے کہا کہ عدالت نے حکم امتناع دیا اس کے باوجود ریڈیو پاکستان داخلے کی اجازت نہیں دی۔ عدالت ریڈیو پاکستان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرے۔ جن کے کنٹریکٹ ابھی ختم نہیں ہوئے ان کو کام سے نا روکنے کا حکم دے دیا جائے۔
ریڈیو پاکستان کی طرف سے وکیل شاہدہ سکھیرا عدالت کے سامنے پیش ہوئیں۔ عدالت نے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 27 جنوری تک ملتوی کردی۔ ریڈیو پاکستان کے برطرفی ملازمین کی مرکزی درخواست پر سماعت 27 جنوری کو ہوگی۔