تحریک انصاف صنعتت کاروں کے تمام مسائل حل کروائے گی، حلیم عادل شیخ

0
77

پی ٹی آئی کی کراچی سے منتخب ہونے والی قیادت صنعتی شعبے کو درپیش مسائل کے حل میں کردار ادا کرے، شیخ عمر ریحان

کراچی، تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر و سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ عمران خان کراچی کے صنعت کاروں کے مسائل سے پوری طرح آگاہ ہیں اور موجودہ معاشی تناظر میں ان مسائل کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) میں سینیئر صنعت کاروں کے ساتھ ملاقات میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقعے پر کاٹی کے صدر شیخ عمر ریحان ، سینیٹر عبدالحسیب ، محمد زبیر چھایا، پی ٹی آئی کے رہنما سمیر میر شیخ ، نائب صدر سید واجد حسین ، مسعود نقی، راشد احمد صدیقی اور احتشام الدین بھی موجود تھے۔ شیخ عمر ریحان نے صنعتوں کو درپیش مسائل کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے باعث وقت پر آرڈر مکمل نہ ہونے کی وجہ سے صنعتوں کو کیش فلو کا مسئلہ درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتیں کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کے بلوں پر طلب کیے جانے والے اضافی آئی ایس پی اے چارجز ادا کرنے کی متحمل نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آئی ایس پی اے کے معاملے پر کئی صنعت کاروں کو عدالتوں میں جانا پڑا اور کئی مجبوراً یہ چارجز بھی ادا کرچکے ہیں، وفاقی حکومت کے الیکٹرک کو اضافی چارجز طلب کرنے سے روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔ شیخ عمر ریحان کا کہنا تھا کہ برآمداتی صنعتوں کے لیے ساڑھے سات سینٹ کے نرخ کی منظوری کے باوجود کے الیکٹرک ریلیف دینے کے لیے تیار نہیں ہے، اور نرخوں میں رعایت اور انڈسٹریل سپورٹ پیکج کے لیے بھی صنعت کاروں کو عدالتوں کے دروازے پر دستک دینا پڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی جیسے شہر میں بجلی کی پیداوار اور فراہمی پر کسی ایک کمپنی کی اجارہ داری نہیں ہونی چاہیے حکومت کو اس کے لیے مسابقت کاروں کو بھی مواقع فراہم کرنے چاہییں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی ملکی ریونیو کا پینسٹھ فی صد فراہم کرتا ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اس شہر کو وہ اہمیت نہیں جاتی جس کا یہ مستحق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی سب سے بڑی نمائندہ جماعت ہونے کے باوجود تحریک انصاف نے صنعتوں کو درپیش مسائل اور بالخصوص بجلی کے بلوں میں انڈسٹریل سپورٹ پیکج ایڈجسٹمنٹ کے معاملے میں اپنا کردار ادا نہیں کیااور صنعت کاروں کو یہ مسئلہ عدالت میں لے جانا پڑا۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ وہ آئی ایس پی اے کے حوالے سے صنعت کاروں کے تحفظات وفاقی وزیر توانائی و پیٹرولیم عمر ایوب سے ملاقات میں ان تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے موقعے ہی پر صدر کاٹی شیخ عمر ریحان اور وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کے درمیاں ٹیلی فونک رابطہ بھی کروایا جس میں وفاقی وزیر نے یقین دہانی کروائی کہ تحریک انصاف کی حکومت آئی ایس پی اے چارجز کے معاملے پر بزنس کمیونٹی کے مؤقف کی حمایت کرتی ہے اور ان اضافی چارجز کو بلاجواز تصور کرتی ہے۔ علاوہ ازیں چیئرمین نیپرا سے بھی رابطہ کرکے یہ معاملہ ان کے سامنے اٹھایا گیا جس پر ان کا کہنا تھا کہ وہ کے الیکٹرک کی جانب سے صنعتوں کے بلوں میں آئی ایس پی اے چارجرز کے اضافے سے واقف نہیں، اس پر صدر کاٹی نے کہا کہ کورنگی ایسوسی ایشن انہیں جلد اس مسئلے پر تمام تفصیلات فراہم کردے گی۔ رکن صوبائی اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کاٹی کے عہدے داران اور ممتاز صنعت کاروں کو یقین دہانی کروائی کہ تحریک انصاف کے مقامی منتخب نمائندے کراچی کے صنعت کاروں کے مسائل متعلقہ وزارتوں تک پہنچانے اور ان کے حل کے لیے اپنا ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔ بعدازاں شیخ عمر ریحان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کورونا وائرس وبا سے پیدا ہونے والے حالات میں دور اندیشی پر مبنی فیصلے کیے ہیں اور اس سے پیدا ہونے والے معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے بر وقت اقدامات کیے ہیں، بزنس کمیونٹی ان کی محنت ، لگن اور اس مشکل وقت میں قوم کے لیے ان کی پرُخلوص کاوشوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں