کراچی میں دہشت گردی کا خطرہ، بلوچستان سے آنے والی پانچ سڑکیں بند

0
50

کراچی: سندھ میں دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر حکومت کی جانب سے بڑا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بلوچستان سے کراچی آنے والے پانچ راستوں کو فوری بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کمشنر کراچی کی جانب سے سڑکوں کی بندش کا نوٹی فیکشن جاری کردیا گیا اور کراچی کو شرپسندوں سے بچانے کے لئے کم استعمال ہونے والی سڑکوں پر پابند کا فیصلہ کیا ہے۔

سندھ اور بلوچستان کے بین الصوبائی پانچ سڑکوں سے شرپسند عناصر سندھ میں داخل ہوتے ہیں۔ سومر گوٹھ، سالو گوٹھ، نور محمد گوٹھ، ہمدرد یونیورسٹی اور دریجی ٹریش روڈ کو ہر طرح کی سفر کے لئے بند کردیا جائے۔

نوٹیفیکیش کے مطابق فیصلہ سندھ رینجرز اور محکمہ داخلہ کی سفارشات کو مدنظر رکھ کرلیا گیا ہے۔ سفری پابندی عائد کی جانی والی سڑکوں سے شرپسند داخل ہوکر امن و امان کی صورتحال پیدا کرتے تھے۔ پابندی ایک ماہ کے لئے نو اکتوبر تک عائد کی جارہی ہے۔ دفعہ ایک سو چوالیس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔

ذرائع کے مطابق سندھ بلوچستان کی سڑکوں کو بڑے پیمانے پر افغانستان سے آنے والے افراد کی آمد کو روکنے کے لئے کیا گیا ہے۔ حساس اداروں کی جانب سے اس حوالے سے رپورٹ مرتب کی گئی تھی کہ پاکستان مخالف عناصر ان راستوں سے کراچی میں داخل ہوکر تخریب کاری کی کوئی کارروائی کرسکتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں