کراچی: ایم کیو ایم حقیقی کے سربراہ آفاق احمد نے ڈیفنس میں اپنی رہاش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی سے میری ساکھ کو متاثر کرنے کی سازش کی گئی ہے اور اس جے آئی ٹی کی کوئی حثیت نہیں ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ سو موٹو ایکشن لے۔
پریس کانفرنس کے دوران آفاق احمد کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ صاف ستھری سیاست کی ہے اور ذوالفقار مرزا سے ملاقات ان کے وزیرداخلہ ہونے کی بنا پر ہوئی۔ جس سے مہاجر قوم کے مفادات کا تحفظ نا ہو اس اٹھارھویں ترامیم کو ہم نے کیا کرنا ہے۔ آفاق احمد کو جے ائی ٹی سے نہیں ڈرایا جاسکتا۔ اس جے آئی ٹی سے مجھے تو کوئی فرق نہیں پڑے گا تاہم میرے اہلخانہ اور کارکن کیا سمجھیں گے کہ آفاق احمد نے پچیس لاکھ لئے۔ پی ٹی آئی کی سیاست جے آئی ٹی اور شور شرابے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
آفاق احمد کا مذید کہنا تھا کہ آج تک بننے والی جے آئی ٹی سے کتنے لوگوں کو سزا ہوئی ہم اس جے آئی ٹی سے بلیک میل نہیں ہونگے اور نا ہی اپنے اصولوں سے پیچھے ہٹیں گے۔ آفاق احمد نے کہا کہ آج سیاستدانوں کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ کراچی اور سندھ کے لوگوں کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے اور کورونا کو بہانہ بنا کر شہر کے ساتھ ہونے والی زیادتی سے منہ نہیں موڑا جاسکتا۔