کراچی: کراچی کے شہری جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر ہیں اور پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں پر سوالیہ نشان برقرار ہے۔
جنوری سے اگست تک آٹھ ماہ کے دوران ساڑھے تین سو کے قریب شہری قتل ہوئے جبکہ ڈکیتی مزاحمت پر 58 شہری قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 270 شہری زخمی بھی ہوئے۔ یکم ستمبر سے 5 ستمبر تک 8 شہری ڈکیتی مزاحمت پر جان سے گئے۔
شہر کراچی میں 8 ماہ میں 32 ہزار سے زائد موٹر سائیکلیں چوری ہوئیں جبکہ 13 سو کے قریب کاریں چوری یا چھینی گئی ہیں۔
شہر بھر میں جرائم پیشہ عناصر نے 17 ہزار سے زائد موبائل فون بھی چھینے۔ اغواء برائے تاوان کے 7 اور بھتہ خوری کے 3 کیس ہوئے جبکہ آٹھ ماہ میں بینک ڈکیتی کی 2 وارداتیں ہوئیں۔