کراچی (رپورٹ: ایم جے کے) گارڈن تھانے کی لیڈیز کانسٹیبل سویرا کا بیان منظر عام پر آگیا، بیان میں حیرت انگیز انکشافات سامنے آگئے، ہیڈ محرر شاہد جنجوہ نے لیڈیز کانسٹیبل سویرا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہتا تھا کہ ‘تم میرے سائیڈ روم میں آؤ مجھ سے دوستی کرو میں تم سے کوئی ڈیوٹی نہیں لوں گا، سویرا نے ڈی ایس پی کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہیڈ محرر اور تھانہ منشی میرا ہاتھ پکڑتے تھے اور کہتے تھے جیسا بولا ویسا کرو نہیں تو نقصان اٹھانا پڑے گا۔
گزشتہ روز تھانہ گارڈن کی لیڈیز کانسٹیبل سویرا کے حوالے سے خبر شائع ہوئی، جس میں لیڈیز کانسٹیبل سویرا کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ تھانہ گارڈن کے ہیڈ محرر شاید جنجوہ اور منشی شہروز لیڈیز کانسٹیبل سویرا سے غیر اخلاقی حرکات، گفتگو کے ساتھ ہراساں بھی کرتے ہیں، جس پر لیڈیز کانسٹیبل سویرا نے آئی جی سندھ کے شکایتی سیل میں اپنی شکایت درج کروائی، جس پر ڈی ایس پی قیصر علی شاہ نے لیڈیز کانسٹیبل سویرا کو پولیو مہم کی ڈیوٹی سے واپسی پر بلایا اور سخت الفاظ میں بات کی اور بیان کے حوالے سے کہا کہ اگر تم نے کچھ غلط کہا تو میں تمہیں نوکری سے نکلوا دوں گا، پر اس کے باوجود لیڈیز کانسٹیبل سویرا نے دباؤ میں آئے بنا اپنا بیان اصل حقائق پر مبنی جمع کرا دیا۔
تھانہ گارڈن لیڈیز کانسٹیبل سویرا نے اپنے بیان میں بتایا کہ ہیڈ محرر شاہد جنجوہ اور منشی شہروز کی جانب سے مجھے مسلسل ہراساں کیا جاتا تھا، مجھے جان بوجھ کر چھٹی نہیں دی جاتی تھی جبکہ لیڈیز کانسٹیبل علینہ کو ہفتے میں دو چھٹیاں دے دی جاتی تھی اور اس کی چھٹی کو حاضری میں لکھ دیا جاتا تھا، بیماری کی حالت میں مجھے کئی بار ڈیوٹی پر بلا لیا جاتا تھا اور میرے بولنے پر مجھے ذلیل کیا جاتا، گالیاں دی جاتی تھیں۔
تھانہ گارڈن لیڈیز کانسٹیبل سویرا نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ ہیڈ محرر شاہد جنجوہ اور منشی شہروز دونوں میرا ہاتھ پکڑتے تھے اور ہیڈ محرر مجھے کہتے تھے کہ سائیڈ روم میں چلو اور مجھ سے دوستی کرلو میں تم سے ڈیوٹی نہیں لونگا، اگر تم نے کسی کو بتایا تھانے میں یا تھانے سے باہر تو میں تمہاری نوکری کھا جاؤں گا، جس پر میں ڈر گئی تھی کیونکہ میرے ابو کی طبیعت ٹھیک نہیں رہتی، اس لیے میں مجبوری میں نوکری کر رہی ہوں اور جو لیڈیز کانسٹیبل ہیڈ محرر اور منشی کے کہنے پر سائیڈ روم میں جاتی ہیں، ان سے ہیڈ محرر شاہد جنجوہ اور منشی شہروز ڈیوٹی بھی نہیں لیتے اور انہیں چھٹیاں بھی دیتے ہیں، جو لیڈیز کانسٹیبل سائیڈ روم میں نہیں جاتی، ان سے یہ دونوں ڈبل ڈیوٹی لیتے ہیں غیر اخلاقی حرکات کی کوشش کرتے، غیر اخلاقی الفاظ بولتے اور حراساں کرتے ہیں، ذلیل کرتے اور گالیاں دیتے ہیں۔

متاثرہ لیڈیز کانسٹیبل سویرا نے بیان میں بتایا کہ تھانہ منشی شہروز مجھ پر دباؤ ڈالتے تھے کہ ہیڈ محرر جیسا کہے اس کی بات مان لو نہیں تو تمہیں بہت نقصان ہوگا، غلط کر کے اور عزت خراب کرکے میں ڈیوٹی سرانجام نہیں دے سکتی، لہذا میری اپیل ہے جناب آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی سے کہ میرے ساتھ غیر اخلاقی حرکات، ہراساں کرنے اور الفاظ بولنے کے معاملے پر فوری ایکشن لیا جائے، گارڈن تھانے کے ہیڈ محرر شاہد جنجوہ اور منشی شہروز کو فلفور معطل کر کے ان دونوں کو ‘ڈس مس فرام سروس’ کیا جاۓ، کیونکہ ایسے بے ضمیر لوگ گھر سے نکلنے والی مجبور لڑکیوں کو حراساں کرتے ہیں، مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور ان کی زندگی عذاب کر دیتے ہیں۔