حماس اسرائیل جنگ بندی کے بعد گلی کوچوں سے ایک ہزار سے زائد لاشیں برآمد، شہیدوں کی تعداد 48 ہزار ہوگئی مزید 15 ہزار شہید ملبے کے نیچے ہیں

0
18

کراچی: صہونیوں کی غزہ میں عارضی جنگ بندی کے بعد سامنے آنے والے حقائق خدشات سے کہیں زیادہ ہیں۔ تجزیہ کاروں کا خیال تھا کہ جب بھی جنگ ختم ہوئی تو ان لوگوں کا انجام پتہ چلے گا جو لاپتہ ہیں، چنانچہ جنگ بندی کے بعد اب تک غزہ کے گلی کوچوں سے ایک ہزار لاشیں اٹھائی گئی ہیں۔ شہیدوں کی تعداد 48 ہزار ہوگئی ہے اور خدشہ ہے کہ مزید 15 ہزار شہید ملبے کے نیچے ہیں۔

آج تک کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ سے ملبہ ہٹانے اور تعمیر نو میں بیس سال لگ سکتے ہیں، وہاں 5 کروڑ ٹن ملبہ موجود ہے۔ 85 فیصد رہائشی علاقے اسپتال فائر بریگیڈ عالمی اداروں کے مراکز پناہ گزین کیمپ سب تباہ ہوچکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق تعمیر نو 80 ارب ڈالر خرچ ہوں گے۔ یہ رقم کہاں سے آئے گی یہ بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔

ایک بڑا سوال یہ بھی کہ کیا جنگ بندی مستقل ہے؟ کیا اسرائیل غزہ سے واپس چلا جائے گا؟ پہلے سوال کا جواب امریکی صدر ٹرمپ نے یہ کہہ کر دیا کہ میرے پاس جنگ بندی جاری رہنے کی کوئی ضمانت نہیں۔ دوسرے کا جواب بھی صدر ٹرمپ سے ہی لے لیں وہ کہتے ہیں کہ غزہ کے لوگوں کو مصر اور اردن پناہ دے دیں تاکہ اس علاقے کو تعمیر کیا جاسکے۔ اس بیان کے پس پشت عزائم واضح نظر آگئے مصر اردن اور پھر عرب لیگ اور یورپ نے اس کو مسترد کردیا۔ ایک جواب اسرائیلی صدر نیتن یاہو نے یہ کہہ کر دیا کہ ہم نے علاقے کا نیا نقشہ بنا لیا ہے ۔ صدر ٹرمپ سے ملاقات میں اس کو مزید بہتر کریں گے۔

اب یہ سوال پھر رکھتا ہوں کہ کیا یہ جنگ بندی مستقل ہے۔ اس کا جواب ہے نہیں۔ اس کی کوئی ضمانت نہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں