اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کا انقلابی فیصلہ اشرافیہ کو بڑا جھٹکہ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اعلی عدلیہ کے ججز، بیوروکریٹس اور افسران کو پلاٹس کی فراہمی کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ یہ طبقہ ذاتی مفاد کی پالیسی نہیں بنا سکتا۔ عدالت نے ججز سرکاری افسران ہاؤسنگ سوسائٹی غیر آئینی قرار دے دیا۔
فیصلے میں جسٹس اطہر من الللہ نے کہا کہ ریاست کی زمین اشرافیہ کے لئے نہیں عوامی مفاد کے لئے ہے۔ ججز افسران عوامی مفاد کے خلاف زاتی فائدے کی اسکیم نہیں بنا سکتے، بات نکلے گی تو دور تلک جائے گی۔
عدالت نے ججوں، بیوروکریٹس، افسران کیلئے خصوصی سیکٹرز میں پلاٹس کی اسکیم غیر آئینی قرار دیتے ہوئے ایف 12، جی 12، ایف 14 اور 15 کی اسکیم ہی غیر آئینی، غیر قانونی، مفاد عامہ کیخلاف ہے۔ ریاست کی زمین اشرافیہ کیلیے نہیں، صرف عوامی مفاد کیلئے ہے۔