میڈیا ہاوسز کی صورتحال پر کے یو جے کا مالکان کو انتباہ، تحریک چلانے کا عندیہ دیدیا

0
54

کراچی: کراچی یونین آف جرنلسٹس نے بعض میڈیا ہاوسز میں ملازمین کی تنخواہوں میں کی گئی کٹوتیاں واپس نہ کرنے اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور تاخیر سے ادائیگی پر ان میڈیا ہاوسز کے مالکان کو متنبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنی روش تبدیل کریں بصورت دیگر کراچی یونین آف جرنلسٹس ماضی کی طرز ان میڈیا ہاوسز کیخلاف باقاعدہ احتجاجی تحریک کا آغآز کرے گی جس کے دوران ایسے تمام میڈیا ہاوسز کا مکمل گھیراو کیا جائے گا۔

کراچی یونین آف جرنلسٹس نے سندھ اسمبلی سے منظور کردہ جرنلسٹس پروٹیکشن بل کے تحت کمیشن کے قیام کے نوٹیفکیشن کے اجرا میں تاخیر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور وزیراعلی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر کمیشن کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کریں۔

کراچی یونین آف جرنلسٹس کی نومنتخب مجلس عاملہ کا پہلا اجلاس صدر شاہد اقبال کی صدارت میں کراچی پریس کلب میں ہوا جس میں میڈیا انڈسٹری کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا، جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی کی جانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ میڈیا مالکان اس وقت بہترین منافع کما رہے ہیں ان کی پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑاہی میں ہے لیکن اس کے باوجود وہ اپنے ملازمین تک یہ منافع منتقل نہیں کررہے، میڈیا ہاوسز نے موجودہ حکومت کے آنے کے بعد خود کو خسارے میں ظاہر کرکے کئی ہزار ملازمین کو رائٹ اور ڈائون سائزنگ کے نام پر نوکریوں سے برطرف کیا اور جو ملازمین بچ گئے ان کی تنخواہوں میں 10 فیصد سے 40 فیصد تک کٹوتیاں کی گئیں۔ لیکن اس وقت جب تمام ہی میڈیا ہاوس بہترین بزنس کررہے ہیں اور موجودہ حکومت کی جانب سے ان کے تمام بقایا جات ادا کیے جاچکے ہیں اس وقت بھی مختلف میڈیا ہاوسز ناصرف وقت پر تنخواہیں ادا نہیں کررہے بلکہ تنخواہوں میں کی گئی کٹوتیاں بھی واپس نہیں کی جارہیں۔

اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کی اپیل پر اے آر وائی کی انتظامیہ کی جانب سے منافع ملازمین کی سطح تک منتقل کرنے کے اعلان کو سراہا گیا اور اسے دیگر میڈیا مالکان کے لیے قابل تقلید قرار دیا گیا اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈان اخبار میں ایک طرف ملازمین کی تنخواہوں میں کی گئی کٹوتیاں واپس نہیں کی جارہیں اور دوسری طرف انتہائی بھونڈے طریقے سے آٹھویں ویج ایوارڈ کا نفاذ کیا گیا ہے، جس سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہونے کی بجائے اس میں مزید کمی ہوگئی ہے۔ اجلاس میں جنگ گروپ میں بھی تنخواہوں کی ادائیگی میں مسلسل تاخیر اور جیو نیوز میں کی گئی کٹوتیاں ایڈجسٹمنٹ کے نام پر اور وہ بھی مارچ 2022 کی تںخواہ میں واپس کرنے کے اعلان کو افسوسناک قرار دیا گیا، اجلاس میں کہا گیا کہ اس وقت جنگ گروپ اپنی تاریخ کے سب سے بہترین دور سے گزر رہا ہے ادارہ ماہانہ ایک ارب روپے سے بھی زیادہ کما رہا ہے لیکن ملازمین کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہورہا ہے۔ اجلاس میں نیوز ون ٹی وی کی صورتحال پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا جہاں ملازمین کی 4 ماہ سے 7 ماہ تک تنخواہیں واجب الادا ہیں۔

اجلاس میں وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر فواد چوہدری سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے اور میڈیا مالکان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا، اجلاس میں کراچی یونین آف جرنلسٹس کے حالیہ انتخابات میں الیکشن کمیٹی کی کارکردگی کا سراہا گیا اور جنوری 2023 میں ہونے والے انتخابات کے لیے بھی اسی کمیٹی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گی۔ الیکشن کمیٹی معروف سماجی رہنما کرامت علی کی سربراہی میں ہوگی، جس کے دیگر ارکان میں اسد بٹ، مہناز رحمان، ناصر منصور اور فیصل صدیقی ہوں گے۔

اجلاس میں یونٹ الیکشن کے لیے جوائنٹ سیکریٹری سمیر قریشی کی سربراہی میں ایک چار رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جو یونٹس میں انتخابات کا انعقاد کرائے گی۔ اجلاس میں کے یو جے کو بہتر انداز میں چلانے کے لیے کئی دیگر کمیٹیز کے قیام سمیت تنظیمی امور پر بعض اہم نوعیت کے فیصلے بھی کیے گئے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں