میڈیا ورکرز کے تحفظ کے قوانین پر ایم کیو ایم کی حمایت کے لیے کے یو جے کے وفد کی ملاقات

0
60

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ نے صحافیوں کے تحفظ کے قوانین کی قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی سے منظوری میں اپنا کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور کہا ہے کہ ایم کیو ایم دونوں اسمبلیوں میں ان بلوں کی مکمل حمایت کرے گی منگل کو کراچی یونین آف جرنلسٹس کے ایک وفد نے جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی کی سربراہی میں متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر خالد مقبول صدیقی سے ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادرآباد پر ملاقات کی اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے رکن اور رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن بھی موجود تھے۔ ملاقات کا مقصد صحافیوں اور دیگر میڈیا ورکرز کے تحفظ کے قوانین کی اسمبلیوں سے منظوری کے لیے سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنا تھا۔

کے یو جے کے وفد میں صحافیوں کے تحفظ کے وفاقی اور صوبائی بل پر کے یو جے کے ساتھ مل کر کام کرنے والی صحافتی تنظیموں رپورٹرز وداوٹ بارڈر کے اقبال خٹک اور میڈیا فریڈم کے عدنان رحمت، عامر لطیف اور غلام مصطفی شامل تھے۔ وفد نے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور خواجہ اظہار الحسن کو صحافیوں کے تحفظ سے متعلق وفاقی اور سندھ حکومت کے بلز پر بریفنگ دی۔

 کراچی یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی نے “دی سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پریکٹشنرز بل 2021” کا ڈرافٹ بھی انہیں پیش کیا اور بتایا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے بلز میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور کراچی یونین آف جرنلسٹس کی سفارشات شامل ہیں اور سندھ حکومت کا بل وفاقی حکومت کے بل سے زیادہ بہتر ہے لیکن چونکہ بہتری کی گنجائش ہمیشہ رہتی ہے اس لیے ایم کیو ایم قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں بل پیش کیے جانے پر انہیں مزید بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرسکتی ہے۔ انہوں نے ایم کیو ایم رہنماوں کو بتایا کہ سندھ میں صحافیوں اور میڈیا پریکٹشنرز کے تحفظ کا بل سندھ اسمبلی کے رواں سیشن میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

 کراچی یونین آف جرنلسٹس کی خواہش ہے کہ ایم کیو ایم کے اراکین سندھ اسمبلی اس بل کی اسمبلی سے منظوری میں اپنا کردار ادا کریں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اس موقع پر وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ نے ہمیشہ صحافیوں کے حقوق کے آواز بلند کی ہے اور یہ خوشی کی بات ہے کہ وفاقی حکومت اور سندھ حکومت صحافیوں کے تحفظ کے قوانین بنانے میں سنجیدہ ہے ایم کیو ایم ایسے تمام بلز کی ناصرف حمایت کرے گی بلکہ ان میں مزید بہتری کے لیے اپنی سفارشات بھی قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی میں پیش کرے گی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں