آئی جی سندھ دسمبر میں رخصت، نیا آئی جی کون؟

0
26

کراچی (رپورٹ: ایم جے کے)31 دسمبر کو آئی جی سندھ رخصت ہوجائیں گے اور نیا آئی جی کون ہوگا؟ کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو اور سابق آئی جی سندھ رفعت مختار سمیت کئی ڈی آئی جیز آئی جی سندھ بننے کی دوڑ میں شامل ہوگئےجبکہ زرائع کے مطابق موجودہ آئی جی سندھ کی خواہش ہے کہ نئے بننے والے آئی جی سندھ آزاد خان ہوں۔

رواں دسمبر میں موجودہ آئی جی سندھ غلام نبی میمن ریٹائرڈ ہو رہے ہیں اور بعض حلقوں میں ریٹائرمنٹ کی تاریخ یکم جنوری 2026 بھی بتائی جا رہی ہے اس حوالے سے گزشتہ ماہ 28 نومبر کو “گارڈن ہیڈ کوارٹر” کراچی میں موجودہ آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو محکمہ پولیس سندھ کی جانب سے الوداعی پارٹی بھی دی گئی، موجودہ آئی جی سندھ غلام نبی میمن 2019 سے 2022 تک تقریبا تین سال ایڈیشنل آئی جی کراچی بھی رہے اور انہیں پہلی بار 3 جون 2022 کو سندھ کا آئی جی مقرر کیا گیا بعد ازاں نگران حکومت کے دور میں ان کی ترقی ہوئی اور 19 اگست 2023 میں انہیں عہدے سے ہٹایا گیا، پھر 24 مارچ 2024 میں انہیں دوبارہ سندھ پولیس کا آئی جی مقرر کیا گیا۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اپنا عہدہ سنبھالتے ہی محکمہ پولیس سندھ 2024 میں بی کمپنی کا قیام کیا جس کا مطلب بی کمپنی وہ ‘ہیڈ کوارٹر’ ہے جہاں وہ پولیس افسران و اہلکار بھیج دیے جاتے ہیں، جنہیں معطل یا ‘بلیک لسٹ’ کیا گیا ہو یعنی جن پر کرپشن، جرائم کی سہولت، بدانتظامی یا دیگر الزامات ہوں اور بی کمپنی کو “’بلیک کمپنی’ یا ‘بیک کمپنی’ بھی کہا جاتا ہے اور اس بی کمپنی کے قیام سے محکمہ پولیس اندرون سندھ اور کراچی کے کئی پولیس افسران اور اہلکار معطل ہوئے یا ڈسمس فرام سروس بھی ہوئے، بی کمپنی قیام کے علاوہ سندھ ہائی کورٹ کے آرڈر پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اندرون سندھ اور خاص کر کراچی میں گٹکا ماوا کے حوالے سے سخت احکامات جاری کیے، ٹاسک فورس بھی بنائی پر عمل درآمد نہ ہونے کے برابر ہے، 20 روپے میں تیار کیے جانے والا گٹکا ماوا 100 روپے سے 150 روپے میں تھانوں کی سرپرستی میں علاقوں میں کیبنوں پر فروخت ہونے لگا، جس کی وجہ سے زہر گٹکا ماوا کراچی میں دیگر کاروبار سمیت اس وقت کا سب سے بڑا کاروبار بن کر اوپر آگیا جو کراچی میں ماہانہ اربوں روپے کا کاروبار کر رہا ہے جس نے کئی زندگیاں بھی ختم کی۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ نئے آئی جی بننے کے لیے محکمہ پولیس سندھ کے سینیئر افسران کی جانب سے دوڑیں تیز کر دی گئی ہیں، جن میں کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو، سابق آئی جی سندھ رفعت مختار، امیر شیخ، عبدالخالق شیخ اور آزاد خان شامل ہیں، رفعت مختار نگراں حکومت کے دور 19 اگست 2023 کو آئی جی سندھ مقرر کیے گئے تھے جو کہ 7 ماہ تک اپنی خدمات انجام دیتے رہے۔

پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ موجودہ آئی جی سندھ کی خواہش ہے کہ نئے بننے والے آئی جی سندھ آزاد خان ہوں اور اس حوالے سے حکومتی حلقوں میں بات بھی کی گئی ہے جبکہ کراچی پولیس چیف آئی جی سندھ بننے کے لیے پورا زور لگانے میں سرگرم ہیں، جاوید عالم اوڈھو گریڈ 22 کے آئی جی سندھ بننے کے سب سے مضبوط اُمیدوار ہیں اور ایڈیشنل آئی جی کراچی کے لیے ڈی آئی جی اقبال دارا، شرجیل کھرل سمیت دیگر ڈی آئی جیز کے نام بھی زیر غور ہیں۔ جاوید عالم اوڈھو 18 جولائی 2024 کو ایڈیشنل آئی جی کراچی تعینات کیے گئے اور ان کی کارکردگی بھی محکمہ پولیس کراچی کے لیے اب تک قدر بہتر رہی۔ پولیس ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کراچی پولیس چیف اگر آئی جی سندھ بنتے ہیں تو وہ موجودہ آئی جی سندھ کی بنائی گئی بی کمپنی کو برقرار رکھنے کا ارادہ نہیں رکھتے جو کے یقینا محکمہ پولیس سندھ اور اس کے پولیس افسران، اہلکاروں کے لیے اچھا ثابت ہوگا، لیکن مستقبل میں اگر بی کمپنی ختم کرنے کا کوئی فیصلہ سامنے آتا ہے تو اس سے محکمہ سندھ پولیس کے افسران، اہلکاروں اور خاص کر عوام پر کیا اثر ہوتا ہے یہ وقت ہی بتائے گا مگر اس وقت نظریں صرف نئے آنے والے آئی جی سندھ پر ہیں، جنہیں اندرون سندھ سمیت کراچی میں شدید چیلنجز کا سامنا ہوگا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں