کراچی میں آل پاکستان نیوز پیپرز ایمپلائز کنفیڈریشن ایپنک کو بحال کرنے کا اعلان، 10 رکنی کمیٹی قائم

0
37


کراچی (رپورٹ: ایم جے کے) کراچی یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام اخباری تنظیموں اور ٹریڈ یونین کے مشترکہ اجلاس میں آل پاکستان نیوز پیپر ایمپلائیز کنفیڈریشن (ایپنک) کی بحالی کا اعلان کر دیا گیا جبکہ عبوری طور پر رابطہ کمیٹی تشکیل دے دی گئی، جس میں شکیل یامین کانگا روزنامہ جنگ، دارا ظفر دی نیوز، رانا محمد یوسف جاوید پریس، ندیم محمود روزنامہ امت، صلاح الدین اے پی پی، کاشف ڈیلی ڈان، عرفان روزنامہ پاکستان کے علاوہ میزبان سیکرٹری کراچی یونین آف جرنلسٹس سردار لیاقت ہیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ اخباری اداروں میڈیا اداروں کو درپیش مسائل کا واحد حل صحافتی اور اخباری کارکنوں کی مشترکہ جدوجہد ہے جس کے لیے اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نویں ویج بورڈ ایوارڈ  کی تشکیل کے لیے جدوجہد شروع کی جائے گی جبکہ جن اداروں میں آٹھویں ویج ایوارڈ کا نفاذ تاحال نہیں ہو سکا، وہاں اس کا نفاذ اور کنٹریکٹ سسٹم کا مکمل خاتمہ کی جدوجہد شروع کی جائے گی، اجلاس میں طے پایا کہ اس حوالے سے کم از کم سندھ کی سطح پر وزارت محنت کا تعاون حاصل کیا جائے گا تاکہ میڈیا اداروں میں کنٹریکٹ سسٹم خاتمہ اور کم از کم اجرت کے قانون پر عمل کرایا جا سکے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبائی سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن نے اس بات کا عندیہ دیا تھا کہ اگر لیبر لاز کے خلاف ورزیاں میڈیا اداروں میں ہیں تو ان کی نشاندہی کی جائے تاکہ انہیں مجبور کیا جائے کہ وہ حکومت سندھ کے منظور شدہ قوانین کو اپنے اداروں میں نافذ کریں اس حوالے سے اپنک ڈیٹا مرتب کرے گی جبکہ ویج ایوارڈ میں الیکٹرونک میڈیا سے وابستہ کارکنوں اور صحافیوں کو بھی شامل کرانے کے لیے ڈرافٹ تیار کیا جائے گا تاکہ اسے بھی آئینی تحفظ حاصل کرا کر ویج اوارڈ میں ضم کرایا جا سکے۔

اجلاس میں صحافتی اور اخباری ملازمین کی تنظیموں کے تقسیم در تقسیم عمل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے عزم کیا گیا ہے کہ آئندہ ان تقسیم کو ختم کرنے کی جدوجہد کی جائے گی اور تمام تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر مشترکہ جدوجہد کی جائے گی۔

اجلاس میں مطالبہ کیا کہ میڈیا اداروں میں آٹھویں ویج ایوارڈ کا نفاذ فوری طور پر کیا جائے جبکہ کنٹریکٹ سسٹم کا خاتمہ اور جبری برطرفیوں کا سلسلہ فوری روکا جائے۔

اجلاس میں حکومت سندھ کی جانب سے اعلان کردہ 37 ہزار روپے کم از کم اجرت کا  نفاذ نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے محکمہ محنت کی مجرمانہ غفلت سے تعبیر کیا گیا، اجلاس میں جنگ سمیت دیگر اداروں میں ملازمین کو واجبات کی ادائیگی میں سی بی اے یونینز کی جانب سے کی جانیوالی کاوشوں کو سراہا گیا، اجلاس میں میڈیا ورکرز کے جملہ مسائل کے حل کے لئے مل کر جدو جہد کرنے کا اعلان کیا گیا اور اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ متاثرہ ملازمین کی کے ساتھ ہر سطح پر تعاون کیا جائے گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں