او آئی سی اجلاس، فلسطینیوں کی آباد کاری کی تجویز کی شدید مذمت، اسحاق ڈار نے عمرہ ادا کیا

0
25

جدہ (شاہد نعیم) ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے منعقدہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل (سی ایف ایم) کے غیر معمولی اجلاس میں فلسطینی کاز کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی مظالم سے نمٹنے اور ان کے آبائی وطن واپس جانے کے حق سمیت ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اجتماعی کارروائی پر زور دیا ہے۔ انہون نے دیگر ممالک میں فلسطینیوں کی آباد کاری کی تجویز کی شدید مذمت کی اور کہا کہ فلسطین کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے، 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک خودمختار ریاست فلسطین کے قیام کی ضرورت پر زور دیا جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کی جانب سے غیرمعمولی وزرائے خارجہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں رکن ممالک کی جانب سے عرب منصوبے کے تحت غزہ کی تعمیر نو کی حمایت کی گئی اور فلسطینی عوام کی جبراً غزہ سے نقل مکانی کے اسرائیلی بیانات کو مسترد کر دیا گیا۔

سعودی عرب کے شہر جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے ہیڈ کوارٹر میں تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس پاکستان کی نمائندگی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اجلاس میں وزرائے خارجہ نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت اور ان کی سرزمین سے الحاق اور نقل مکانی کے منصوبوں پر گفتگو کی۔

اس موقعہ پر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ کا کہنا تھا کہ ہم عرب لیگ کی جانب سے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی حمایت کرتے ہیں اور فلسطینی عوام کی جبراً نقل مکانی جیسے بیانات کو مسترد کرتے ہیں۔ فلسطینی عوام کو اپنی سرزمین پر رہنے کا ناصرف حق ہے بلکہ ایک خود مختار ریاست کے طور پر دنیا میں اپنا کردار ادا کرنے کا بھی حق حاصل ہے۔ اسرائیل بیت المقدس کی نے حرمتی کرنے سمیت فلسطینی نوجوانوں کی شہادت اور ان کی گرفتاریوں جیسے جرائم میں شامل ہے۔

اجلاس کے موقعہ پر وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور عرب لیگ کے فیصلے کی حمایت کرتا ہے۔ غزہ کی تعمیر نو کرنے کے ساتھ ساتھ ضرورت اس امر کی بھی ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں پر مظالم بند کرے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں