کراچی (رپورٹ: ایم جے کے) کراچی پولیس کے چیف جاوید عالم اوڈھو نے کہا ہے کہ سندھ پولیس گٹکا ماوا کے خلاف بھرپور کارروائی کررہی ہے لیکن اس کے باوجود اس کی فروخت کی شکایات ملتی رہتی ہیں جس پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے، البتہ منشیات کے بڑھتے رجحان کا خاتمہ اس کے داخلی راستوں پر سختی کرنے سے ممکن ہوگا، سندھ پولیس سیلانی کے تعاون سے پولیس اہلکاروں کی بہبود کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہے خاص طور پر آئی ٹی کی تربیت کے پروگرام سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اھوڈو نے ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کے ہمراہ سیلانی انٹرنیشنل ٹرسٹ کے ہیڈ آفس کے واقع بہادرآباد کے دورے اور میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سیلانی کے چیئرمین اور بانی مولانا بشیر فاروق نے کہا کہ شہر میں منشیات کا رجحان بڑھ رہا ہیں اور گٹکا مافیاز کینسر بڑھانے کا ذمہ دار ہیں، مولانا بشیر فاروق قادری نے مزید کہا کہ شہر میں منشیات اور گٹکا ماوا کی فروخت کے بڑھتے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس جب کورونا کے دوران سختی کرکے اپنی رٹ قائم کرسکتی تو وہی پولیس منشیات اور گٹکے کی فروخت کیوں نہیں روک سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ہر شخص اللہ کے حضور جواب دہ ہیں اس لیے پولیس، عوام کو منشیات اور گٹکے کی لعنت سے نجات دلائیں، گٹکا کینسر پھیلنے کا بہت بڑا سبب بن چکا ہے، سیلانی ویلفیئر سال کے 365 دن کراچی سے خیبر تک لوگوں کی خدمت کر رہا ہے پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹ چار بلین ڈالر ہے اس میں ایک بلین ڈالر سیلانی کا حصہ ہے دو لاکھ بچوں کو آئی ٹی ٹریننگ دے چکے ہیں اور اس وقت 30 ہزار بچے سیلانی ویلفیئر میں زیر تعلیم ہیں ہاکی اسٹیڈیم میگا انٹری ٹیسٹ میں 10 ہزار بچے شریک ہوئے، پولیس افسران و اہلکاروں کے بچوں کو بھی آئی ٹی کی طرف آنا چاہیے، انفارمیشن ٹیکنالوجی پاکستان کے لیے گیم چینجر ہے یہی ہمیں اگے لے کر جائے گا۔
قبل ازیں پولیس وفد کی آمد پر سیلانی کے صدر امین لاکھانی، ٹرسٹی عارف لاکھانی، سیلانی ایجوکیشن بورڈ کے سربراہ افضل چامڑیا، چیئرمین سیلانی کے مشیر امجد چامڑیا، سی او او سیلانی محمد غزال اور دیگر شعبہ جاتی سربراہان نے ان کا استقبال کیا، پولیس کے اعلیٰ حکام نے شعبہ میڈیکل اور ایڈمن بلاک کا بھی دورہ کیا۔