اسلام آباد: معلومات تک رسائی کے بنیادی حق سے متعلق قانون (رائٹ ٹو) کا نہیں آئین کے آرٹیکل 19 اے کا سپریم کورٹ پر اطلاق ہوتا ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ آگیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ نے مختار احمد علی کو عدالت عظمیٰ کی کام کرنے والے ملازمین کی تفصیلات فراہم کردی ہیں۔ عدالت نے اپنے حکمنامے میں معلومات میں رسائی کے قانون کی بجائے آئین کے آرٹیکل 19 اے کے تحت یہ معلومات فراہم کی ہے۔
جسٹس اطہر من اللہ کا اضافی نوٹ بھی فیصلے کا حصہ، درخواست گذار کو سپریم کورٹ کے ملازمین کی مطلوبہ تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا۔ صحافیوں کو اطلاعات کے مراکز تک رسائی میں بہت آسانی گی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ فوج اور سیکیورٹی کے باقی ادارے بھی اپنے آپریشنز کے علاؤہ دیگر ایشوز پر آرٹیکل 19 اے اور معلومات تک رسائی کے قانون کی پاسداری کرکے عوام اور آئین کی بالادستی قبول کریں گے۔