کراچی: نجی بینک (بینک الحبیب) کے ملازمین نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مبینہ بینک فراڈ کیا ہے۔ حاصل معلومات کے مطابق فیصل آباد مین بینک کے ایریا میںنیجر راجہ عامر کیانی نے 8 سے 10 بینک برانچوں کے دوسرے ملازمین کی ملی بھگت سے محتاط اندازے کے مطابق بینک کے 550 کھاتے داروں کے آکاؤنٹس سے مبینہ طور پر پانچ ارب روپے کی خطیر رقوم کا ہیر پھیر کیا۔ ملزمان بینک کے برانچوں میں متوازی بینکنگ کرتے رہے۔ اس متوازی بینکنگ میں وہ اپنے کلائنٹس کو تین چار ماہ تک منافع بھی ادا کرتے رہے تاکہ مزید شکار پھنس سکیں۔ ملزمان اس فراڈ میں ایک برس تک ملوث رہے۔ اس فراڈ کی شکایات گاہ بگاہے ایف آئی ایف فیصل آباد کو بھی ملتی رہی مگر کوئی ٹھوس کاروائی نہ کی گئی۔ جس کے بعد مرکزی ملزم راجہ عامر کیانی امریکہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ جبکہ باقی ملزمان مبینہ طور پر روپوش ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس حوالے سے فیصل آباد میں ایف آئی اے نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر ایف ائی اے فیصل اباد رائے اعجاز سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تصدیق یا تردید کرنے کے بجائے جواب دیا کہ ‘میں اپ کو تفصیلات بتانے کا پابند نہیں ہوں’۔