وانا: ضلع جنوبی وزیرستان میں تحریک طالبان پاکستان کے جان لیوا حملوں کے باعث پولیس تھانے خالی، اہلکار ڈی پی او عتیق وزیر کے ساتھ ڈیوٹی سے انکاری ہوگئے ہیں۔ 4 دن قبل تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے سٹی تھانہ وانا پر حملے کی وجہ سے محکمہ پولیس وانا میں بد اعتمادی کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ڈی پی او عتیق وزیر کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے طالبان مقامی پولیس فورس کو وردی میں نہیں چھوڑتے ہیں اور پولیس اہلکاروں کو طالبان نے گھروں میں پیغامات بھیجے ہیں کہ پولیس ڈیوٹی کو چھوڑ دے یا موت کے لیے تیار ہوجائیں۔
پولیس ایس ایچ اوز نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نمائندے سے ٹیلی فونک رابطے پر بتایا گیا کہ ڈی پی او سمیت بعض اہلکار ٹی ٹی پی سے ملے ہوئے ہیں کیونکہ چھاپوں کے دوران ان کو پہلی اطلاع محصول ہوجاتی ہیں اور ڈی پی او بار بار اہلکاروں کو ہدایات جاری کرتے ہیں کہ تحریک طالبان سے پنگہ نہیں۔
انھوں نے انکشاف کرتے ہوئے کہاکہ سٹی تھانہ وانا حملے کے بعد پولیس اہلکاروں نے مذید ڈیوٹی کرنے سے معزرت کرلی اور مقامی پولیس نے پولیس وردی پہن سے انکار کردیا ہے۔
اس دھوکا دہی بنیاد کے باعث تحصیل برمل میں تھانے خالی ہوگئے اور تحصیل وانا میں بھی سٹی تھانہ سمیت سارے تھانے شام 4 بجے کے بعد بند ہوجاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے عوامی حلقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور متعدد گھرانے نقل مکانی کرچکے ہیں، بے روزگاری اور غربت علاقوں میں بہت تیزی سے پھیل رہی ہے۔