کراچی: شہر کراچی میں وفاقی و سندھ حکومت ناکام اور ادارے امن و امان جرائم روکنے میں بے بس ہوگئے۔
رواں سال کے ابتدائی ڈیڑھ ماہ میں کراچی میں 11 ہزار وارداتیں ہوئیں، مزاحمت پہ 13شہری مارے گئے جبکہ 80 زخمی ہوئے۔ 4 ہزار موبائل 672 موٹر سائیکلیں 20 گاڑیاں بھی چھینی گئیں۔ 6 ہزار موٹر سائیکلیں اور 296 گاڑیاں چوری ہوئیں۔ گلاسز و بیڑیاں الگ نکالی گئیں ہیں۔
شہر بھر میں آئے دن ڈکیٹیاں چھینا جبٹی زوروں پر پہنچ گئی اور روزانہ کی بنیاد پر جرائم کی وجہ سے شہری اپنی جان سے ہاتھ دھونے لگے۔
آج سینئیر صحافیاطہر متین جیسے معصوم شہریوں کی شہادت پہ سندھ پولیس تو ہے ہی زمہ وار مگر تیس برس سے کراچی بیٹھی رینجرز سمیت مختلف ادارے پہ بھی بیشمار سوالیہ نشان لگے ہوئے ہیں۔