کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لوکل گورنمنٹ بل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹاؤنز اپوزیشن کے کہنے پر بنائے اور میئر/ چیئرمین کے انتخابات سیکریٹ بیلٹ کے بجائے شو آف ہینڈز سے گورنر کی سفارش پر کیا۔ اسپتالوں اور اسکولوں کو بلدیاتی اداروں سے اس لئے لیا کہ وہ ان کو چلا نہیں پارہے۔ اسپتالوں اور اسکولوں یا کالجز کے اسٹاف کو کے ایم سی تنخواہیں نہیں دے پا رہی اور کے ایم سی کے کالجز کے رٹائرڈ ملازمین کو ابھی تک گریجیوئٹی نہیں مل پائی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ تعلیم، صحت کی سہولیات اور میڈیکل ایجوکیشن بلدیاتی اداروں کا کام نہیں اور ہم نے پبلک ہیلتھ ڈپارٹمنٹ پوری کی پوری بلدیاتی اداروں کی دی ہے۔ ہم چاہتے ہیں لوکل کاؤنسلز صرف میونسپل فنکشنز پر توجہ مرکوز کریں اور صحت، تعلیم، پولیس، بااختیار بنانا، فشریز، لائیواسٹاک کی مونیٹرنگ یونین کاؤنسل سطح پر منتقل کی ہیں۔ یہ پہلے نہیں تھا، یوسیز ان تمام محکموں کی کارکردگی دیکھے گی۔ بلدیاتی اداروں کی تعلیم اور صحت کے ملازمین سندھ حکومت میں آنے پر خوش ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ انکو تنخواہیں وقت پر ملینگی۔ اسپتالوں کو ادویات اور آلات ملیں گے تب بہتر کام ہوگا۔