پپری میں گیس پریشر میں کمی کے خلاف گھریلو صارفین کا احتجاجی مظاہرہ

0
190

کراچی: ملیر کے علاقے پپری میں گذشتہ دس دنوں سے گیس پریشر میں کمی کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ گیس کمی کے باعث یوسی پپری عوامی اتحاد کے زیر اہتمام عوام نے عبدالرحمان بلوچ، شعبان ٹگڑ، محراب بلوچ، جاوید شاہ اور حبیب بلوچ کی سربراہی میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں پپری کے سینکڑوں مکینوں نے شرکت کی۔

مظاہرین نے گیس بندش کے خلاف سخت نعرے بازی کرتے ہوئے کہا حکومت نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے بعد اب گیس بھی بند کردی ہے۔ صنعتوں کو گیس دی جارہی ہے لیکن گھریلو صارفین کے چولہے نہیں جلتے۔ انہوں نے کہا گذشتہ دس دنوں سے پپری میں گیس پریشر اتنا کم کیا گیا ہے کہ ہم کھانا نہیں پکا سکتے۔ بچے بنا ناشتے کے اسکول جاتے ہیں۔

مظاہرین نے کہا کہ پپری غریب و مزدور ہیشہ عوام کا علاقہ ہے یہاں لوگ اس کمر توڑ مہنگائی میں بازار سے تیار کھانا خرید نہیں سکتے اس لئے کئی گھروں میں فاقہ کشی کی صورتحال ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ پپری میں گئس پریشر بحال کیا جائے۔

صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر ساجد جوکھیو، پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما امداد جوکھیو، منظور بلوچ اور ڈاکٹر عظمت لنڈ بھی احتجاج میں شریک ہوئے۔

صوبائی وزیر ساجد جوکھیو نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا پپری میں گیس بندش کی وجہ سے عوام کی پریشانی سمجھ سکتا ہوں۔ وفاقی حکومت نے پاکستان کو بحرانوں کے کنوویں میں دھکیل دیا ہے اور عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے۔ میں سوئی سدرن گیس کمپنی ایم ڈی سے پپری میں گیس بندش ختم کرنے کے لئے بات کرونگا پھر بھی اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو میں پپری کی عوام کے ساتھ سوئی سدرن گیس کمپنی کے دفتر کے سامنے دھرنا دونگا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں