مظفرآباد: تحریک تحفظ ناموس رسالت وختم نبوتﷺ آزاد جموں و کشمیر نے تحریک لبیک پاکستان کیخلاف غیرقانونی طور پر وحشیانہ طاقت کے استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے علماء کرام سے اپیل کی ہے کہ کل جمعۃ المبارک کو یوم مذمت کے طور پر مناتے ہوئے جمعہ کے اجتماعات میں عوا م کو معاملے کی حساسیت اورنوعیت سے آگاہ کرتے ہوئے حکومتی اقدام کے خلاف مذمتی قرار دادیں پاس کریں۔
تحریک تحفظ ناموس رسالت وختم نبوتﷺ آزادجموں وکشمیر نے سرمایہء اہلسنت مفتی اعظم پاکستان علامہ مفتی منیب الرحمٰن کے اعلامیہ سے مکمل اتفاق، تائیدو حمائت کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان ایک اسلامی جمہوری ریاست ہے اور اس ریاست میں ہر شہری کو حقوق کیلئے آواز بلند کرنے کی مکمل آزادی حاصل ہے جبکہ تحفظ ناموس رسالت و ختم نبوت اور عظمت رسالت ﷺکیلئے آواز بلند کرنے والوں کو عالمی صیہونی طاقتوں کی ایماء پرگولیوں کا نشانہ بنایا جائے، یہ کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا۔
تحریک تحفظ ناموس رسالت وختم نبوتﷺ آزادجموں وکشمیر کے رہنماؤں مظفرآباد سے مولانا بشیر احمد نقشبندی، مولانا نشاط احمدقادری، مولانا ضیاء المصطفیٰ منور، عتیق احمد، محمد سفیر قادری، کوٹلی سے میاں محمد شفیق مجددی، علامہ رضاء المصطفیٰ نورانی، میرپور سے مولانا اسلم نقشبندی، مولانا بشیر احمد مصطفوی، راولا کوٹ سے خان عبدالقیوم خان، حافظ شفیق اللہ قادری، باغ سے مولانا زبیر احمد نقشبندی، مولانا وجاہت رسول قادری، نیلم سے مولانا واجد نورانی ایڈووکیٹ، مولانا اسلم رضا قادری ودیگر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ تحریک لبیک پاکستان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ فرانس کی جانب سے توہین رسالت ﷺ کی ناپاک جسارت کی اپنی حکومت کی جانب سے سرکاری سطح پر حمایت کے اعلان پر فرانسیسی حکومت کو (دوقومی نظریہ) اسلام کے نام پر قائم ہونے والی مملکت خداداد اسلامی جمہوریہ پاکستان کی جانب سے حکومتی سطح سے مناسب جواب دیا جائے اور فرانس کی جانب سے توہین رسالت کی ناپاک جسارت کی حمائت سے دستبرداری اور معافی تک فرانس کے ساتھ ہر طرح کے سیاسی، سفارتی، اخلاقی، معاشی تعلقات ختم کئے جائیں اور فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کیا جائے۔
تحریک لبیک کا مطالبہ تو بالکل واضح ہے، پوری قوم یہ جاننا چاہتی ہے کہ اس حوالے سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کی حکومت کا سرکاری طورپرکیا موقف ہے آج تک واضح نہیں ہوسکا۔حکومت پاکستان کی جانب سے تحریک لبیک کے ساتھ متعدد مرتبہ مذاکرات اور تحریری معاہدے ہوئے لیکن حکومت نے ان مذاکرات میں دھوکہ کیا اور تحری معاہدوں سے باربار انحراف کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان امت مسلمہ کو دھوکہ نہ دے، مملکت پاکستان صرف پاکستانی قوم کیلئے نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کی امیدوں کا محورو مرکز ہے اسے صیہونی و طاغوتی طاقتوں کے گماشتوں کے رحم و کرم پر نہ چھوڑا جائے۔انہوں نے علماء کرام سے اپیل کی کہ وہ جمعۃ المبارک کے اجتماعات میں تحفظ ناموس رسالت و ختم نبوتﷺ اور تحریک لبیک پاکستان پر حکومت پاکستان کی جانب سے غیرقانونی و غیرجمہوری طورپر بزدلانہ اندازسے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی پرزورمذمت کریں اور مذمتی قراردادیں پاس کریں اور عوام الناس میں تحفظ ناموس رسالت و ختم نبوتﷺ کے حوالے سے شعور بیدار کریں۔