کراچیی: سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس کے روبرو نسلہ ٹاور نظر ثانی کیس میں سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور گرانے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست مسترد کردی۔
سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاورز نہ گرانے کی بلڈر و مکینوں کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت متاثرین کو مارکیٹ ویلیو کیمطابق رقم ادا کرے۔ کمشنر کراچی کو نسلہ ٹاور منہدم کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم۔
نسلہ ٹاور کے وکیل منیر اے ملک نے سماعت کے موقع پر کہا کہ لیز منسوخی کے کیسز میں بھی تعمیرات کی اجازت دی گئی ہے۔ ایشو کا پھر جائزہ لیا جاۓ معائنہ کرایا جاۓ اور پورا نسلہ ٹاور گرانے کا بھی حکم مناسب نہیں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ لاہور میں غیر قانونی فلور گرانے کا حکم دیا تھا جس سے بنیاد کمزور ہورہی تھی۔ بنیاد کمزور ہورہی تھی اسلئے پوری عمارتیں گرانے کا حکم دیا گیا۔
وکیل نسلہ ٹاور منیر اے ملک نے جواب الجواب کہا کہ بحریہ ٹاون کو ریگولرائز کیا گیا، شاہراہ دستور ون کو ریگولرائز کیا گیا تو نسلہ ٹاور کو کیوں نہیں، 23 لوگوں کو چھوڑ کر ہمارے ساتھ ہی کیوں ایسا سلوک سندھی مسلم سوسائٹی نے وفاقی حکومت کو اس کی رقم بھی ادا کی نسلہ ٹاور تجاوزات پر قائم نہیں۔
وکیل الاٹیز نے کہا کہ ہمیں بھی سنا جاۓ جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہم نے آپ کو راستہ دیا ہے مارکیٹ ویلیو کے حساب سے پیسے مل جائیں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے اپارٹمنٹ لینے سے پہلے کیوں نہیں دیکھا ؟۔ آپ کو نہیں پتا کتنی جعلسازی ہوتی ہے؟ آپ معائنہ کیئے بغیر کیسے خرید لیتے ہیں؟۔