اسٹیل مل انتظامیہ، رہائشی کالونی کے مکانات پرائیویٹ لوگوں کو کرایہ و رشوت کے عیوض دینا شروع

0
381

کراچی: اندھیر نگری چربٹ راجا، انتظامیہ پاکستان اسٹیل نے قانون کی دھجیاں اڑادیں، رہائشی کالونی کے مکانات  پرائیویٹ لوگوں کو کرایہ و رشوت کے عیوض دینا شروع کردیئے۔  انتظامیہ کے افسران لاکھوں روپے بٹورنے لگی۔ ذرائع کے مطابق اسٹیل ٹائون میں کرایہ پر گھر لینے کیلئے پرائیویٹ لوگوں سے انچارج اسٹیل ٹائون کو مزید درخواستیں موصول  ہونے لگی ہیں۔

اسٹیل کی صنعت میں ماں کا درجہ رکھنے والی پاکستان اسٹیل ملز کی خوبصورت رہائشی کالونی جوکہ 1970 میں رشیہ کے تعاون سے بنائی گئی تھی جسے منی اسلام آباد کا درجہ حاصل ہے، انتظامیہ نے دن دہاڑے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے انچارج اسٹیل ٹائون نے اسٹیل مل کی رہائشی کالونی اسٹیل ٹائون کے اندر تمام کیٹگری جس میں A,B,C,D,E,F,GR,T,L,M,GM, Bungalows & Director Bungalows  اور بیچلر ہاسٹل کو  پرائیویٹ لوگوں کو کرایہ پر دینا شروع کردیا ہے۔ پرائیوٹ لوگوں سے کرایہ کی مد میں 5 ہزار سے 50 ہزار تک  ماہانہ کرایہ وصول کیا جارہا ہے جبکہ ایڈوانس کی مد میں لاکھوں روپے لئے جارہے ہیں۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیل ٹائون میں گھر حاصل کرنے کیلئے رشوت کے طور پر بھی بہت بھاری رقم وصول کی جارہی ہے  رشو ت ادا نہ کرنے والوں کو رہائش نہیں دی جاتی ہے۔ اس کہ علاوہ بھاری رشوت وصولی کرتے وقت  پرائیویٹ الاٹیز کو یہ بھی دلاسہ دیا جارہا ہے کہ یہ کالونی سرکاری ہے 73 کے آئین کے تحت تین سال مسلسل گھر میں رہنے کے بعد یہ گھر آپ کو ہمیشہ کیلئے الاٹ کئے جائیں گے۔ جس پر انتظامیہ میں موجود کالی بھیڑے عوام سے کروڑوں روپے بٹورنے میں مصروف عمل ہیں۔

ذرائع کا مزید یہ کہنا ہے کہ پرائیویٹ لوگوں کیجانب سے  رہائشی گھر کرایہ پر دینے کیلئے انچارج اسٹیل ٹائون کو مزید درخواستیں موصول ہورہی ہیں جس کے بعد دے دلاکر مزید پرائیویٹ لوگوں کو اسٹیل ٹائون کے مکانات الاٹ کئے جائیں گے۔ اس حوالے سے کالونی کے اندر رہائشی ملازمین اسٹیل مل کا کہنا ہے کہ اسٹیل ٹائون کے اندر پرائیویٹ لوگوں کو رشوت کے عیوض گھر دینا اسٹیل مل کے مروجہ قانونی کی خلاف ورزی ہے مگر یہاں نیچے سے لیکر اوپر تک ہماری کوئی سننے والا نہیں ہے۔

 پی ٹی آئی کے وفاق میں آنے کے بعد ظالم انتظامیہ کو غیر قانونی طور پر ہمارے اوپر  مسلط کیا گیا ہے، پاکستان اسٹیل و ملازمین سے مسلسل ظلم و جبر کیا جارہا ہے۔ سپریم کورٹ، ہائی کورٹ، لیبر کورٹ، این آئی آر سی میں کیسز کی سماعت کے دوران ایک طرف ملازمین کو غیر قانونی برطرف کیا جارہا ہے اس کے ساتھ ساتھ لوہے، تانبے اور پیتل  و مشینری کی مد میں  اربوں روپے کی چوریاں کروائی جارہی ہیں۔ اب اسٹیل ٹائون کے اندر پرائیویٹ لوگوں کو رشوت کے عیوض مکانات الاٹ کرنا لمحہ فکریہ ہے، ملازمین پاکستان اسٹیل نے چیف جسٹس سپریم کورٹ  گلزار احمد، آرمی چیف اسٹاف جنرل قمرجاوید باوجوہ، صدر پاکستان عارف علوی و دیگر تمام سیاسی سماجی تنظیموں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس غیرقانونی عمل میں جو بھی ملوث ہے ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے کہ اسٹیل ٹائون کے رہائشی مکانات 73 کے آئین کے تحت ملازمین کو بُک ویلیو پر الاٹ کئے جائیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں