کراچی: کراچی یونین آف جرنلسٹس نے سینئر صحافی اور کے یو جے کے سابق نائب صدر قاضی آصف کے گھر سے لیپ ٹاپ چرانے کی کوشش پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرائیں تاکہ ملزمان کے اصل مقاصد سامنے آسکیں۔
قاضی آصف کے گھر میں گذشتہ رات تقریبا 3 بجے دو افراد دیوار پھلانگ کر داخل ہوئے اور گھر سے صرف ان کا لیپ ٹاپ لے کر فرار ہونے لگے اسی دوران ان کے بیٹے کی آنکھ کھل گئی اور انہوں نے ایک شخص کو پکڑ لیا جبکہ اس کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ ملزم کو سچل پولیس کے حوالے کردیا گیا جس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
کے یو جے کے صدر نظام الدین صدیقی اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قاضی آصف ایک سینئر صحافی ہیں سندھ اسمبلی سے حالیہ منظور ہونے والے سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ ادر میڈیا پریکٹیشنرز بل کی تیاری میں بھی انہوں نے اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ سندھ میں صحافیوں کے حقوق کے حوالے سے بھی ہمیشہ آواز بلند کرتے رہتے ہیں ان کے گھر سے صرف لیپ ٹاپ چرانے کی کوشش نے کئی سوالات کھڑے کردیے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ واردات کو ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ملزمان نے گھر سے لیپ ٹاپ کے علاوہ کوئی قیمتی چیز چرانے کی کوشش نہیں کی۔
کے یو جے نے قاضی آصف سے واقعے کی مکمل تفصیلات حاصل کی ہیں اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی پولیس حکام سے بھی رابطے میں ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ کے یو جے اس کیس کی تفتیش پر نظر رکھے گی اور پیش رفت کا جائزہ لیتی رہے گی۔