پراپرٹی کیس، میر شکیل الرحمن پراپرٹی کیس میں باعزت بری

0
321

لاہور: پاکستان کے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے مالک میر شکیل الرحمان کے خلاف پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس میں احتساب عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے تمام ملزمان کو بری کر دیا ہے۔

پیر کو لاہور کی احتساب عدالت کے جج اسد علی نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے میر شکیل الرحمن سمیت تین ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا۔

پلاٹ الاٹمنٹ کیس، میر شکیل احتساب عدالت سے بری
پاکستان کے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے مالک میر شکیل الرحمان کے خلاف پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس میں احتساب عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے تمام ملزمان کو بری کر دیا ہے۔

پیر کو لاہور کی احتساب عدالت کے جج اسد علی نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے میر شکیل الرحمن سمیت تین ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا۔ اس مقدمے میں میر شکیل الرحمان کو آٹھ ماہ تک جیل میں رکھا گیا تھا اور ان کی ضمانت پر رہائی سپریم کورٹ سے ممکن ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ اس ریفرنس میں عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو پیش نہ ہونے پر اشتہاری قرار دے رکھا تھا۔ گزشتہ ہفتے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے میر شکیل الرحمان کی بریت کی درخواست پر دلائل مکمل کیے تھے۔

نیب حکام نے بریت کی درخواست پر جواب جمع کرا رکھا تھا جبکہ نیب کے پراسیکیوٹر حارث قریشی نے بھی دلائل مکمل کیے جس کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا۔

میر شکیل الرحمان پر اثر و رسوخ استعمال کرکے غیر قانونی طور پر 54 پلاٹس الاٹ کرنے کا الزام تھا۔ پلاٹ الاٹمنٹ کیس، میر شکیل احتساب عدالت سے بری
پاکستان کے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے مالک میر شکیل الرحمان کے خلاف پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس میں احتساب عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے تمام ملزمان کو بری کر دیا ہے۔

پیر کو لاہور کی احتساب عدالت کے جج اسد علی نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے میر شکیل الرحمن سمیت تین ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا۔ اس مقدمے میں میر شکیل الرحمان کو آٹھ ماہ تک جیل میں رکھا گیا تھا اور ان کی ضمانت پر رہائی سپریم کورٹ سے ممکن ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ اس ریفرنس میں عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو پیش نہ ہونے پر اشتہاری قرار دے رکھا تھا۔

گزشتہ ہفتے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے میر شکیل الرحمان کی بریت کی درخواست پر دلائل مکمل کیے تھے۔

نیب حکام نے بریت کی درخواست پر جواب جمع کرا رکھا تھا جبکہ نیب کے پراسیکیوٹر حارث قریشی نے بھی دلائل مکمل کیے جس کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا۔

میر شکیل الرحمان نے لاہور ہائیکورٹ کی ہدایت پر دوبارہ بریت کی درخواست دائر کی تھی۔ گزشتہ سال ستمبر میں ان کی بریت کی درخواست مسترد کی گئی تھی۔

میر شکیل الرحمان نے عدالتی فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چلینج کیا۔ عدالت عالیہ نے اپیل پیٹیشن پر بریت کی درخواست دوبارہ دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

میر شکیل الرحمان پر جوہر ٹاؤن میں اس وقت کے وزیر اعلی نواز شریف کے ذریعے ایک ایک کنال کے 54 پلاٹ الاٹ کرانے کا الزام تھا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں