سانگھڑ: سائیں سرکار کی حکومت میں سال کا پہلا صحافی قتل کردیا۔ سندھ کے شہر سانگھڑ کے علاقے جھول میں مقامی صحافی مرتضیٰ شر کو بیچ شہر میں گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔
خیال رہے کہ سانگھڑ میں صحافی کی ہلاکت کا معاملہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب پاکستان میڈ یا فریڈم رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 میں میڈیا فریڈم کی صورتحال گزشتہ 2 برس سے مزید ابتر رہی اور اسی عرصے میں ناظم جوکھیو سمیت 5 صحافیوں کو قتل کیا گیا۔
علاوہ ازیں رپورٹ میں کہا گیا کہ کورونا وبا سے 9 سے زائد صحافی جان کی بازی بار گئے جبکہ ملک میں بڑھتی مہنگائی اور بیروز گاری سے تنگ آکر 2 صحافیوں نے خود کشی کر لی۔
پاکستان میڈیا فریڈم رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں کم از کم 5 صحافیوں کا قتل جبکہ متعدد کو مختلف انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا۔
اسلام آباد میں آزادی صحافت کے بھاشن دینے والے بلاول سندھ میں صحافیوں کے قتل پر خاموش ہیں۔ عزیز میمن اور اجے لالوانی کے قاتل پی پی میں اہم عہدوں پر فائز ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ضلع سانگھڑ میں مبینہ طور پر قتل کیے گئے صحافی کے حوالے سے کہا ہے کہ اندرون سندھ میں صحافیوں کی سلامتی ایک چیلنج بن گیا ہے۔
فواد چوہدری نے امیتاز چانڈیو نامی ٹوئٹر صارف کو ری ٹوئٹ کیا جس میں کہا گیا کہ جھول سانگھڑ میں صحافی مرتضیٰ شر قتل کردیے گئے یہ ہے سندھ میں صحافیوں کا حشر۔ اس حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ کو صحافیوں کے معاملات پر وفاقی حکومت کی گہری تشویش سے آگاہ کیا جائے گا۔