وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ نے پبلک پارٹنر شپ کے تحت الیکٹرک بس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزمائشی بنیاد پر نیٹی جیٹی ست سہراب گوٹھ، ایم اے جناح روڈ تک دس بسیں چلائی جائے گی اور پہر سو بسیں آئیں گیں۔ ایک اسٹاپ سے دوسرے اسٹاپ تک کرایہ دس روپے رکھا گیا ہے۔ اس کا کرایہ پر کلو میٹر چار روپے ہوگا اور یہ سیٹ ٹو سیٹ چلے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سفائر گروپ کی بس مکمل طور پر الیکٹرک بس ہے اور ہر ماہ بسوں کا اضافہ کریں گیں۔ 2017 سے جتنا کام ہونا چاہیے تھا اتنا کام نہیں ہوا۔ کورونا کی وجہ سے بہت سی چیزیں متاثر ہوئی ہیں۔ اویس شاہ نے کہا کہ پرائیویٹ انویسٹر یہاں آئے ہیں۔ الیکٹرک بس منصوبہ پہلی مرتبہ سندھ میں چلے گی۔ اس سال کے آخر تک سو الیکٹرک بسیں سڑکوں پر آجائیں گے اور سندھ حکومت کے اپنے بس منصوبوں پر بھی پیشرفت ہوئی ہے۔ کراچی میں پیپلزپارٹی حکومت نے ہر شعبے میں بہتر کام کیا ہے اور بی آرٹی بھی میمل ہونے جارہا ہے۔ 250 بسز کی ٹریڈنگ میں جارہے ہیں۔