جہلم: دس سالہ معصوم بچی سارہ قتل کیس کے معاملہ پر ڈومیلی پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر ملک نثار نے کہا ہے کہ ہم عرفان، بینش اور فیصل کو گرفتار کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں وہ مسلسل اپنا ٹھکانہ تبدیل کر رہے ہیں۔
راولپنڈی ریجنل پولیس آفس کے ترجمان سردار نثار احمد خان کا کہنا ہے کہ میڈیا ہر منٹ کی رپورٹنگ کر رہا ہے اور میرے خیال میں فیملی اسی لحاظ سے اپنی جگہ تبدیل کر رہی ہے۔ وہ گرفتاری سے بچنے کے لیے خبروں کا سہارا لے رہے ہیں۔ پولیس نے ان کی گرفتاری کے لیے کئی چھاپے مارے لیکن ابھی تک کوئی کامیابی نہیں ملی۔ یہ کیس ہمارے لیے ایک چیلنج ہے۔
پولیس کے چھاپوں کے بعد لڑکی والد عرفان شریف کے رشتہ دار بھی روپوش ہوچکے ہیں۔ جبکہ برطانوی پولیس نے اپیل کی ہے کہ اس حوالے سے کسی کے پاس معلومات ہوں تو وہ پولیس کے ساتھ شیئر کرے۔
پولیس نے کہا تھا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ابھی تک موت کی حتمی وجہ معلوم نہیں ہوئی، تاہم سارہ کے جسم پر بہت سے زخم ہیں جن میں کچھ پرانے ہیں۔ سارہ شریف پانچویں جماعت کی طالبہ تھیں۔