کراچی: سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے نسلا ٹاور نظر ثانی کیس کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں لکھا کہ عمارت کا حصہ غیر قانونی زمین پر تعمیر کیا گیا اور الاٹیز یا مالکان کو حقیقی مالکان کا درجہ نہیں دیا جاسکتا۔ عدالتی حکم میں الاٹیز کے مفادات کا تحفظ بھی کیا گیا ہے۔ متعدد سوالات پر بھی 780 گز سے زائد کی لیز دستاویزات پیش نہیں کی گئیں اور اضافی لیز کا کوئی بھی قانونی جواز نہیں پیش کیا جاسکا۔ اوریجنل لیز میں کسی قسم کی کوئی ترمیم نہیں ہوئی اور بار بار سندھی مسلم سوسائٹی کا جاری کردہ لیٹر دکھایا گیا۔
فیصلے میں سندھی مسلم سوسائٹی کے پاس لیز جاری کرنے کا اختیار نہیں تھا اور نسلا ٹاور کے وکیل نے دو فیصلوں کا حوالہ دیا۔ پیش کردہ دو فیصلوں میں نئے گرائونڈز ہیں، نظر ثانی کیس میں ایڈیشنل گرائونڈ کا جائزہ نہیں لیا جاسکتا اور نظر ثانی کی درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔