اسلام آباد: چاروں صوبوں کے صوبائی افسروں کی نمائندہ تنظیموں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔ درخواست میں چیف سیکرٹری صوبائی عہدہ ہے، وفاقی حکومت اپنا نمائندہ نہیں لگا سکتا اور ملکی آئین میں صوبائی خود مختاری کا وعدہ کیا گیا ہے۔ صوبائی بیوروکریسی کی اہم ترین پوسٹ پر وفاقی افسر بٹھانا غیر آئینی ہے۔ صوبائی پوسٹوں پر وفاقی افسر تعینات کرنا عہد غلامی کی یادگار ہے اور صوبائی بیوروکریسی میں مداخلت کا مقصد صوبوں پر وفاق کی آہنی گرفت رکھنا تھا۔
درخواست میں لکھا ہے کہ یہ طریقہ گورنمنٹ آف انڈیا ایکٹ 1915 کی شق 98 سے شروع ہوا اور آزادی کے بعد یہ قانون ختم ہوگیا ہے۔ آئین میں واضح لکھا ہے کہ وفاق اور صوبوں کی اپنی اپنی سول سروسز ہوں گی اور آئینی شقوں کا آج تک صحیح معنوں میں نفاذ نہیں ہوا ہے۔