سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے 5 اگست 2019ء کو مسلط کیے گئے فوجی محاصرے کی وجہ سے کشمیریوں کی زندگی مسلسل اجیرن بنی ہوئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج فوجی محاصرے کے 6 سو روز مکمل ہونے پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران 7 خواتین سمیت 323 کشمیری شہید کیے جن میں سے زیادہ تر کو محاصرے اور تلاشی کی نام نہاد کارروائیوں کے دوران جعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ زیادہ تر نوجوانوں کو گھروں سے حراست میں لینے کے بعد ان پر مجاہد ہونے یا پھر مجاہد تنظیموں کے ساتھ کام کرنے کا الزام عائد کر کے شہید کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ چھ سو روز ( قریبا ً20 ماہ) کے محاصرے کے دوران ہونے والی ان شہادتوں کے نتیجے میں 17 خواتین بیوہ جبکہ 39 بچے یتیم ہو گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اس عرصے کے دوران بھارتی فورسز اہلکاروں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں پرامن مظاہرین فائرنگ، پیلٹ چھروں اور آنسو گیس سمیت طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میں 1 ہزار 7 سو 53 افراد شدید زخمی ہو گئے۔ ”کے ایم ایس“ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس عرصے میں حریت ہنماﺅں، کارکنوں، خواتین، طلبا اور کم عمر لڑکوں سمیت کم از کم 14ہزار 6 سو 21 افراد گرفتار کر لیے گئے جن میں سے ہزاروں پر کالے قوانین لاگو کیے گئے۔ فوجیوں نے اس عرصے کے دوران 1 ہزار 8 مکانات اور دیگر عمارتیں تباہ کیں جبکہ 106 کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا۔